اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فارغ رہنے والے سرکاری عہدیداران کو برطرف کرنے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔بدھ کوسپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں7 رکنی آئینی بینچ نے فارغ رہنے والے سرکاری عہدیداران کو برطرف کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس عائشہ ملک نے کہاکہ آپ کی درخواست میں استدعاہے کہ تمام سرکاری ملازمین کام نہیں کرتے،فارغ کیا جائے، آپ ان سرکاری افسران کی نشاندہی کریں اور متعلقہ اداروں سے رجوع کریں۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آپ نے اپنی درخواست میں کسی سرکاری افسر کا ذکر نہیں کیا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ کا کون سا کام نہیں ہوا؟ عدالت کو آگاہ تو کریں، کیا مطلب ہے؟ ہم صدر، وزیر اعظم، اسپیکر اور اسمبلی ممبران سب کو نکال دیں؟۔درخواست گزار نے کہاکہ سسٹم تباہ ہو چکا ہے، کسی میں سچ سننے کی ہمت نہیں جس کے بعد آئینی بینچ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔
دوسری جانب آئینی بینچ نے سائلین کو سپریم کورٹ تک رسائی نہ ملنے سے متعلق درخواست خارج کر دی۔درخواست گزار نے کہا کہ 90 فیصد سائلین کو سپریم کورٹ تک رسائی نہیں ملتی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہم آپ کے دلائل براہ راست سن رہے ہیں، اس سے زیادہ کیا رسائی چاہیے، آپ تو اپنے ہی ادارے کو برباد کر رہے ہیں، کوئی کہتا ہے ہماری عدلیہ کا نمبر 120واں ہے اور کوئی کہتا ہے 150واں ہے، معلوم نہیں ایسے نمبر کہاں سے آتے ہیں۔