رکن قومی اسمبلی اختر مینگل نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میںآج اسمبلی میں بلوچستان کی بات کرنے آیا تھا،بلوچستان کے مسائل ڈسکس کرنا چاہتا تھا مگر یہاں آ کر دیکھا کہ بلوچستان بارے کوئی بات نہیں کرنا چاہتا کسی کو بلوچستان میں دلچسپی نہیں ہے۔بلوچستان ہمارے ہاتھوں سے جا رہاہے،بلکہ میں کہوں گا کہ ہاتھوں سے نکل چکا ،اتنا خون بہہ چکا ہے ایسے مسئلے پر سب کو اکٹھا ہونا ہو گا اس مسئلے کے حل کےلئے اجلاس بلایا جانا چاہئےتھا۔اجلاس میں کھل کر اس مسئلہ پر بات ہونی چاہئے تھی
میری باتیں کسی کو کڑوی لگیں تو پھر میرا انکائونٹر کروا دیں مجھے مار ہیدیں مگر میری بات ضرور سنیں۔کوئی ہمارا ساتھ ہی نہیں دیتا ہماری بات ہی نہیں نسی جاتی۔
انہوں نے سوال کیا کہ یہ اسمبلی آئین کے مطابق نہیں؟؟ ہمیں اسمبلی میں بات کیوں نہیں کرنے دی جاتی