پیر, نومبر 25, 2024

بغیر اجازت احتجاج کیلئے آنا دھاوا بولنے کے مترادف : وزیر داخلہ

اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اندازہ ہے کہ سڑکوں کی بندش سے لوگوں کو پریشانی ہے ان سے معذرت خواہ ہیں لیکن باہر سے آئے مہمانوں کی سکیورٹی کے لیے یہ ضروری ہے‘جولوگ آرہے ہیں انکے پاس اسلحہ ہے، بالکل کلیئر ہوں یہ اسلام آباد پر دھاوا بول رہے ہیں‘کسی کو بھی اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے، باہر سے آئے مہمانوں کی سکیورٹی اہم ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب سڑکیں بند ہوں، کنٹینر لگے ہوِں اور لوگ پریشان ہوں تو لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ یہ حکومت کو کیوں اور کن لوگوں کی وجہ سے کرنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اندازہ ہے کہ لوگوں کو پریشانی ہے ان سے معذرت خواہ ہیں لیکن باہر سے آئے مہمانوں کی سکیورٹی کے لیے یہ ضروری ہے، انہیں احساس دلانا ہے کہ وہ ایک محفوظ ملک میں آئے ہیں یہاں آئی جی سے لے کر پولیس والے تک سب الرٹ ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ساری صورتحال سب کے سامنے ہے جو لوگ احتجاج کا سوچ رہے ہیں وہ اپنے اقدام پر غور کریں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سوائے ایس پی کے ہمارے کسی پولیس اہلکار کے پاس بندوق نہیں ہے، ہماری ایس او پی ہے، اگر فائرنگ ہوئی تو پتا چل جائے گا کہاں سے ہوئی، ویڈیوز میں بھی نظر آجائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ علی امین گنڈا پور پہلے پاکستان ہیں اس کے بعد وہ سیاسی کارکن ہیں، وہ سوچیں کہ وہ کیا کررہے ہیں وہ جس عہدے پر ہیں اس میں ان کا رابطہ حکومتی عہدے داروں سے رہتا ہے ان سے توقع ہے کہ پاکستانی بن کر سوچیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ ان کا صوبہ موجود ہے وہ وہاں جتنے مرضی احتجاج کرلیں، کے پی میں سی ایم ان کا اپنا ہے صوبے کے جس شہر میں چاہیں احتجاج کرلیں، یہاں بغیر اجازت احتجاج کے آنا اسلام آباد پر دھاوا بولنے کے مترادف ہے۔

Related Articles

Latest Articles