منگل, نومبر 26, 2024

تازہ ترین

فوجی جوانوں کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن میں ادا کی گئی

0
احتجاج کے دوران شہید ہونے والے فوجی جوانوں کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن میں ادا کی گئی۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی...

ٹرمپ کابینہ کیلئے 2 عرب نژاد امریکی نامزد

0
واشنگٹن: امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے2عرب نژاد امریکیوں کو اپنی کابینہ کے لیے چنا ئوہے جو جنوری میں ان کے حلف اٹھانے کے...

2023 میں 85 ہزار خواتین قتل، 60 فیصد قاتل قریبی رشتہ دار

0
نیویارک : اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر 10 منٹ کے دوران ایک خاتون کو اس کے شریک...
ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی فوج سے خواجہ سرا اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ

ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی فوج سے خواجہ سرا اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ

0
نیویارک :نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر خواجہ سرا اہلکاروں کو امریکی فوج سے نکالنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ برطانوی...

اہم شخصیات کی آمد پر تحریک انصاف احتجاج کرتی ہے:اسحاق ڈار

0
اسلام آباد: تحریک انصاف کی جانب سے اہم بین الاقوامی شخصیات کی پاکستان آمد کے موقع پر احتجاج کی کال دینے پر حکومت نے...

بلیو اکانومی وقت کی ضرورت: اسحاق ڈار

اسلام آباد: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بلیو اکانومی وقت کی ضرورت ہے، ملکی معیشت کی بحالی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔اسلام آباد میں بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میری ٹائم افیئرز سے متعلق سب کے مفاد مشترک ہیں، حکومت ماہی گیری کے شعبے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
ماہی گیری کے لیے بیچ اور خوراک کا درست طریقہ کار کے تحت انتظام ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق میری ٹائم کانفرنس کا انعقاد بہت ضروری تھا، پاکستان کی بلیو اکانومی ملکی ترقی کے لیے عالمی سطح پر اہم کردار ادا کرسکتی ہے، بلیو اکانومی کے فروغ کے لیے اقدامات ضروری ہیں، ایس آئی ایف سی کے تحت ماہی گیری کے شعبے کو خاص اہمیت حاصل ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا ہے کہ سمندری ترقی کیلئے عالمی شراکت داری ضروری ہے، بحری امور میں جدید رجحانات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، ملکی وعالمی سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کررہے ہیں، میری ٹائم انڈسٹری میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بلیو اکانومی سے پاکستان میں معاشی استحکام آٓئے گا، بلیو اکانومی سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان عالمی بحری امور کی تنظیم کے ساتھ کام جاری رکھے گا، سمندری امور کے استحکام کے لیے عالمی تعاون ضروری ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا ہے کہ میری ٹائم انڈسٹری کی ڈی کاربنائزیشن جاری ہے، مستقبل میں پاکستان کی بندرگاہوں پر نمایاں ترقی دیکھنے کو ملے گی، جہاز سازی کی صنعت کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ کیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت ماہی گیری کے شعبے کو خاص اہمیت حاصل ہے۔

متعلقہ خبریں