بنگالی میڈیا کے مطابق بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی اور طلبہ تحریک کے رہنماؤں نے بی جے پی کو بنگلا دیش میں مداخلت نہ کرنے کی وارننگ جاری کی۔ بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور بنگلا دیش میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنا چاہتا ہے۔ بی جے پی بنگلہ دیشی سیاست میں بڑے پیمانے پر مداخلت کر رہی ہے جس پہ خطے میں تشویش کی لہر ہے۔ مودی سرکار اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے خطے کاامن تباہ کرنا چاہتی ہے۔
شیخ حسینہ واجد بنگلہ دیش میں بھارتی کٹھ پتلی وزیرِاعظم کی حیثیت سے کام کر رہی تھیں۔ بنگلا دیش کو سیاسی بحران کے بعد اس وقت بھارت کی طرف سے مداخلت کا سامنا ہے۔آخر کب تک مودی سرکار انتہا پسندی کی سیاست کو فروغ دیتی رہے گی؟