اتوار, نومبر 24, 2024

تعلیم اور خواندگی میں ہماری قوم کا مستقبل: صدر آصف زرداری

اسلام آباد: صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ ہم قوموں کا مقدر بدلنے میں تعلیم اور خواندگی کی اہمیت کے اعتراف میں عالمی یومِ خواندگی منا رہے ہیں، تعلیم اور خواندگی ہماری قوم کے مستقبل کی بنیادہیں۔ یوم خواندگی کے موقع پر بیان میں صدر آصف زرداری نے کہا کہ اس سال کے عالمی یومِ خواندگی کا موضوع ”کثیراللسانی تعلیم کا فروغ: خواندگی برائے باہمی افہام و تفہیم اور فروغِ امن ” اتحاد، ثقافتی احترام اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ میں خواندگی کے کلیدی کردار کی اہمیت اجاگر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 25 اے کے مطابق، تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور ”ریاست پانچ سے سولہ سال کی عمر کے تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرے گی”۔ آج ہم ہر شہری کو اس کی حیثیت سے قطع نظر تعلیم فراہم کرنے کے عہد کی تجدید کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ناخواندگی کے فوری مسئلے کے پیش ِنظر قومی تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا۔ اس اقدام کا مقصد اسکول نہ جانے والے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرنا اور 7کروڑ بالغ افراد کو تعلیم دینا ہے۔
وزیرِاعظم کی روشن پاکستان خواندگی مہم کے تحت، قومی کمیشن برائے انسانی ترقی نے ”ایچ ون، ٹیچ ون” پروگرام شروع کیا ہے، جس میں ہر خواندہ شہری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کم از کم ایک ناخواندہ شخص کو تعلیم دے۔ انہوں نے کہا کہ خواندگی میں اضافے کیلئے حکومت بے نظیر تعلیمی وظائف کے ذریعے مستحق بچوں کو اعلی ثانوی سطح تک تعلیمی وظائف کی صورت میں مالی معاونت فراہم کر رہی ہے۔
تمام اضلاع میں لڑکوں کے لیے 4000 روپے اور لڑکیوں کے لیے 4500 روپے تک فی سہ ماہی وظیفے دیے جا رہے ہیں۔ اس وقت 97 لاکھ بچے اس پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں۔ مزید برآں، کم آمدنی والے خاندانوں کے طلبہ کو 102,000 اسکالرشپس دی گئی ہیں تاکہ تمام اہل طلبہ کو انڈرگریجویٹ تعلیم تک رسائی حاصل ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس عالمی یومِ خواندگی پر، ہمیں تعلیم کے عالمگیر حق کے فروغ کے قومی مقصد کے لیے خود کو دوبارہ وقف کرنا ہوگا۔ ہم سب مل کراس امر کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہر پاکستانی کو سیکھنے، ترقی کرنے، اور ایک تعلیم یافتہ، جامع اور خوشحال قوم کی تشکیل میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملے۔ ہمارے پیارے ملک کے مستقبل کی تشکیل میں ہم میں سے ہر ایک فرد کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری مشترکہ کاوشیں دیرپا امن، باہمی افہام و تفہیم اور سب کے لیے ایک روشن مستقبل کی ضامن بنیں گی۔

Related Articles

Latest Articles