پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیربرائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت نے پی ٹی آئی کے حالیہ پر امن جلسے کے لئے پھر 9 مئی کا پلان بنایا تھا مگر پاکستان تحریک انصاف کے پرامن کارکنوں نے اسے ناکام بنادیا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ جعلی حکومت نے حالات خراب کرنے کے لئے جلسہ کے متعین کردہ راستوں کو بند کرکے کارکنوں کو اشتعال دلانے کی بھر پور کوشش کی مگراس سب کچھ کے باوجود جب وہ پرامن رہے تو ان پر شیلنگ کی گئی اورلاٹھیاں بھی برسائی گئیں تاکہ وہ اشتعال میں آکر بدامنی کی جانب بڑھنے پر مجبور ہوںلیکن کارکنان پھر بھی پر امن رہے تو اس کے لئے پولیس پر پتھراو کی جھوٹی کہانی گھڑی گئی۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہاکہ اشتعال دلانے کا مقصد جلسے کے بعد پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنوں پر جھوٹی ایف آئی آرز اور آئندہ این او سی نہ دینے کا بہانہ بنانا تھا. بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ انہوں نے ہفتے کے دن صبح ہی کارکنوں کو جلسے کی کامیابی کی مبارکباد دے دی تھی کیونکہ جعلی حکومت پر شدید خوف طاری تھا اور جلسے کے روز یہ ثابت ہوا کہ جعلی حکومت کتنی حواس باختہ ہوچکی تھی اورعوام کا سمندر جعلی حکومت کے خلاف ایک ریفرنڈم تھا۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور کارکن داد کے مستحق ہیں. انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت نے اپنے متعین کردہ تمام راستوں کو بھی بند کیا تھا اور متعین کردہ راستوں کی بندش کیوجہ سے ہزاروں کی تعداد میں کارکن جلسہ گاہ پہنچنے سے محروم بھی رہے۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ جب وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور عظیم الشان قافلے کے ساتھ جلسے میں شریک ہوئے اور ان کی قیادت میں خیبر پختونخوا سے کثیر تعداد میں عوام نے جلسے میں شرکت کے لئے روانگی شروع کی تو نام نہا د حکمرانوں کے اوسان خطا ہونے لگے تھے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت اپنی نااہلی کی وجہ سے جلد ہی خود ختم ہو جائے گی۔