پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ہماری اگر بات ہونی ہے اور ایک دو روز میں پیشرفت ہوئی تو چاہے وہ محسن نقوی ہوں یا کوئی اور ایسی شخصیت کے ساتھ بات ہوگی جو اسٹیبلشمنٹ سے منسلک ہو۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت احتجاج کی کال واپس لینے کا کہہ رہی ہے لیکن جب ہمیں نظر آئے گا کہ حکومت سنجیدہ ہے تو ہم احتجاج کی کال واپس لینے یا نہ لینے کے بارے میں غور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدہ ہے تو ہم پر مقدمات کو ختم کرایا جائے، الیکشن کا آڈٹ اور 26 ویں ترمیم واپس لینے کے اقدام کیے جائیں۔بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ حکومت اگر یہ اقدامات کرتی ہے تو پھر ہم سمجھیں گے کہ حکومت سنجیدہ ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ 50 بندوں کے لیے پورے پاکستان کے کنٹینر اسلام آباد پہنچا دیے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج اور اس کے خلاف حکومتی اقدامات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ سے جعلی حکومت کی حواس باختگی صاف ظاہر ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو 50 بندے اکھٹے نہ کرنے کے دعوے اور دوسری جانب کارکنوں کی پکڑ دھکڑ سمجھ سے بالاتر ہے۔
50بندوں کے لیے پورے پاکستان کے کنٹینرز اسلام اباد پہنچا دیے گئے ہیں۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ پنجاب،سندھ اور کشمیر کی تمام فورسز بھی اسلام آباد میں تعینات کی جارہی ہیں، ان تمام کوششوں کے باوجود پی ٹی آئی اسلام آباد پہنچ کر اپنے مطالبات منوائے گی۔
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت پر شدید خوف طاری ہے، اور ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ جعلی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اور فسطائیت کے ریکارڈ توڑ رہے ہیں۔ بغض عمران خان میں آئین اور قانون کو روندا جارہا ہے۔