اسلام آباد ہائیکو رٹ نے نیب ترامیم کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے حکومتی اپیل منظور کی ہے۔ اس فیصلے میں عدالت نے سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ساتھ ساتھ جسٹس اعجاز احسن کے فیصلے کو بھی کالعدم قرار دیا ہےاور نیب ترامیم کو بحال کی ہیں۔عدالت نے فیصلے میںکہا ہے کہ پارلیمنٹ قانون سازی عدالت میں کالعدم قرار نہیں دینی چاہیے۔ اداروں کو آپس کااتحاد رکھنا چاہیے۔ اگر کوئی قانون آئین کی خلاف ورزی کر رہا ہو تو اسے کالعدم بھی قرار دیں۔جسٹس اطہر من اللہ کے اضافی نوٹ کے مطابق صرف پرائیویٹ پارٹیاں ہی اپیل کر سکتی ہیں، حکومت حق نہیں رکھتی۔ لیکن عدالت نے ان کی رائے کے باوجود حکومتی اپیل منظور کی ہے۔ فیصلے سے سیاسی حلقوں میں ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ فیصلے کو پارلیمانی اورجمہوری خودمختاری کی فتح قراردیا جا رہا ہےبعض اسے حکومتی بڑی کامیابی سمجھتے ہیں۔