جمعرات, نومبر 21, 2024

نیشنل ایکشن پلان، دہشتگرد تنظیموں کیخلاف فوجی آپریشن کی منظوری

اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان کی وفاقی ایپکس کمیٹی نے بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کے خلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دے دی جبکہ وزیر اعظم شہبازشریف نے واضح کیا ہے کہ اگر دہشت گردی پر قابو نہ پایا گیا تو ترقی و خوشحالی کے خواب ادھورے رہ جائیں گے،امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے جس کے بغیر معیشت اور دیگر مسائل حل نہیں ہو سکتے۔
موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے،دھرنوں اور مظاہروں کے رویے سے اجتناب کرنا ہوگا،آئی ایم ایف کے پروگرام کیلئے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور چین کی مدد سے معیشت میں استحکام آ رہا ہے، مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر آ چکی ہے ،اسٹیٹ بینک کا پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد پر آ گیا ہے۔
پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے جنہیں درست حکمت عملی اور قانونی طریقہ کار کے تحت بروئے کار لایا جا سکتا ہے،اگر اشرافیہ قربانی دے گی تو نیچے تک مثبت اثرات آئیں گے اور غریب عوام کو ریلیف ملے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ایکشن پلان کی وفاقی ایپکس کمیٹی اجلاس کی صدارت کی جس میں وفاقی کابینہ کے ارکان، وزرائے اعلیٰ شریک ہوئے، اجلاس میں آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر، اعلیٰ حکومتی افسران نے بھی شرکت کی۔اجلاس کا ایجنڈا پاکستان کی انسداد دہشت گردی مہم کودوبارہ فعال کرناتھا۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں شرکاء کو سکیورٹی صورتحال،دہشت گردی سمیت دیگر اہم چیلنجز کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس کو ملک میں امن وامان، مذہبی انتہاپسندی سے نمٹنے کی کوششوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کوغیر قانونی سپیکٹرم اور جرائم کے گٹھ جوڑکیخلاف اقدامات، دہشت گردی کے نیٹ ورک، تخریب کاری اور غلط معلومات کی مہمات سمیت دیگر امور پر بھی بریفنگ دی گئی۔
فورم نے چیلنجز سے موثر طریقے سے نمٹنے کیلئے متحد سیاسی آواز، قومی بیانیے کی ضرورت پر زور دیا اور کہاہے کہ قومی اتفاق رائے، وژن کے تحت قومی انسداددہشت گردی مہم دوبارہ فعال کرنے کیلئے اہم ہیں۔اعلامئے کے مطابق کمیٹی نے نیکٹا کی بحالی، نیشنل اورصوبائی انٹیلی جنس فیوژن اورتھریٹ اسیسمنٹ سینٹرکے قیام پراتفاق کیاہے اور شرکاء نے بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کے خلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دی۔
قبل ازیں نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی اجلاس میں وزیر اعظم شہبازشریف نے واضح کیا ہے کہ اگر دہشت گردی پر قابو نہ پایا گیا تو ترقی و خوشحالی کے خواب ادھورے رہ جائیں گے،امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے جس کے بغیر معیشت اور دیگر مسائل حل نہیں ہو سکتے،موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے،دھرنوں اور مظاہروں کے رویے سے اجتناب کرنا ہوگا۔

Related Articles

Latest Articles