اسلام آباد:پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) ملازمین کو ورلڈ بینک کے پروجیکٹ ای-پاک ایکیوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم (ای پی اے ڈی ایس) فنڈ سے غیر قانونی طور پر اعزازیہ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی سفارشات کردی ہیں، فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کو مبینہ طور پر اثر و رسوخ کے ذریعے دبائے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے ٹائم فریم کے مطابق 7 دن میں رپورٹ وزیراعظم آفس کو جمع کرانی تھی جبکہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی متعلقہ ٹائم فریم گزر جانے کے بعد تاحال انکوائری رپورٹ وزیراعظم آفس کو جمع نہ کراسکی ہے۔
پیپرا کے مطابق رپورٹ کے مطابق 2021-2024 کے دوران منیجنگ ڈائریکٹر پیپرا کے پاس سی جی اے کا اضافی چارج رہا جو مفادات کا ٹکراؤ ہے، مقبول گوندل نے 10.34 کروڑ روپے ورلڈ بینک قرض کی رقم سے خود کو اور 134 ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں دئیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رضوان ملک نے 5 لاکھ 99 ہزار 759 اور مقبول گوندل نے 47 لاکھ 39 ہزار 376 روپے پپیرا بورڈ کی منظوری کے بغیر خود کو الاٹ کیے ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر ہیومن ریسورسز علی تیمور نے 35 لاکھ سے زائد اعزازیہ کی رقم غیر قانونی طور پر وصول کی ہے، ای پروکیورمنٹ سافٹ ویئر پیپرا کے حوالے تاحال نہیں کیا جاسکا اور نہ ملازمین کی کیپسٹی بلڈنگ کی گئی ہے۔