اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے آئینی ترمیم کے مسودے پر سیاست کی، یہ ملکی سالمیت کا معاملہ ہے، اس پر سازشیں نہیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئینی عدالتیں عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے ہوتی ہیں، آئینی ترمیم پر اتفاق رائے پیدا کیا جا رہاہے۔
انہوںنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر نے آئینی ترامیم کے مسودے سے متعلق بھرپور کردار ادا کیا، آئینی معاملات الگ اور دیگر کیسز الگ کرنے کے لیے الگ عدالتیں مقصد ہے، آئینی عدالتیں دنیا کے دیگر ممالک میں بھی موجود ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ علی محمد خان نے کہہ رہے تھے کہ ہمارے لیڈر کو باہر نکالیں پھر ہم آئینی ترامیم پر بات ہوگی، علی محمد کو واضح کردوں کہ یہ کوئی این آر او ملنے نہیں جا رہا، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آئینی ترامیم پر یا انصاف کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے جو ترامیم کی جا رہیں، ان کے بیچ میں اگر آپ اپنے یہ مطالبات لے کر آئیں کہ ہمارے لیڈر کو چھوڑو تو آپ کی این آر او کی خواہش پرانی ہے، اس کو بارگیننگ چپ کے طور پر مت استعمال کریں۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ آئینی ترمیم پر پارلیمان کے اندر اور باہر سیر حاصل گفتگو کی گئی، آئینی ترامیم کا مسودہ قانونی ٹیم نے تیار کیا، ہم چاہتے ہیں کہ معاملے کو مشاورت سے آگے بڑھنا چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ مشاورت کے دائرہ کار کو وسیع کیا جا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن سے بھی ہماری بات چیت جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئینی ترمیم کے مسودے پر سیاست کی، یہ ملکی سالمیت کا معاملہ ہے، اس پر سازشیں نہ کریں، معاملے کو اتفاق رائے سے منطقی انجام تک پہنچناچاہیے۔