کراچی میں ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک اینڈ سوشل میڈیا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان نے 24نومبر کو احتجاج کی کال دی ہے، یہ تعجب کی بات ہے ، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ آخر یہ کال کس لئے دی گئی ہے؟
عمران خان کا کہنا یہ ہے کہ 26 ویں آئینی ترمین کے بعد کچھ چیزیں اس کو اچھی نہیں لگی ہیں، پی ٹی آئی کو کچھ ایکسٹینشنز پر بھی اعتراضات ہیں، یہ وہی عمران خان ہیں جنہوں نے 2018 کے جعلی انتخابات میں جعلی مینڈیٹ لینے کے بعد خود توسیع دی تھی، جب ان کا قتدار جا رہا تھا تب انہوں نے جنرل باجوہ کو کہا کہ میں آپ کو تاحیات ایکسٹینشن دینے کو تیار ہوں۔
لوگ اب عمران خان کی بات ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دیتے ہیں، صرف کے پی میں پوری حکومتی مشینری استعمال کی جاتی ہے ، سندھ میں جلسے جلوسوں پر کوئی سختی نہیں ہے ، پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی خواہ پنجاب میں عمران خان کی احتجاج کے کال پر لوگ نہیں نکلے، عمران خان کی کال کو لوگوں نے سنجیدہ لینا چھوڑ دیا ہے، عمران خان احتجاج کی کال دے کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، کیا آپ ملک میں انارکی کی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
ملک میں معیشت بہتری کی طرف جا رہی ہے، اس صورتحال میں پی ٹی آئی کی قیادت ملک میں انارکی اور لوگوں میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے جو بدتمیزی کی گئی، خواجہ آصف کے ساتھ افسوسناک واقعہ پیش آیا یہ کون سی سیاست تھی، اس کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پورے پاکستان کی سیاست کو آلودہ کردیا ہے ، لیڈر وہ ہوتا ہے جو اپنے لوگوں کو تعلیم دے ، عمران خان نے اپنے لوگوں کو گالم گلوچ سکھائی ہے ، جس کی وجہ سے معاشرے میں عدم برداشت پیدا ہو گئی ہے، دلیلوں اور اصولوں پر ہونے والی سیاست اب گالم گلوچ تک محدود ہو گئی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ نجی چینل پر پولیس نے ریڈ کیا تھا، پولیس کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کہیں پر بھی چھاپا مار سکتی ہے ، کچھ نہ نکلنے کی صورت میں نجی ٹی وی سے معذرت کی گئی، اس طرح کی خبریں فیک نیوز کے زمرے میں آتی ہیں ۔
ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق عمران خان کے بیان پر نے ایک سوال کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہم کوئی غلام نہیں، سائفر ، ایبسولٹلی ناٹ کی بنیاد پر بیانیہ بنانے کی کوشش کی ، اس وقت آدھی پی ٹی آئی امریکہ پہنچی ہوئی ہے کہ کسی بھی طریقے سے عمران خان کو رلیف مل جائے۔ہر ملک کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں، کوئی بھی ملک منہ اٹھا کر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے، وہ شخص کتنا جھوٹا تھا جس نے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ ایک ملک کو اس کو نکالا۔
عمران خان نے عوام کے پیسوں سے لنگر خانے کھولے ہیں، کوئی ایسا کام نہیں کیا جس کی بنیاد پر کوئی اس کے خلاف ہو جائے، عمران خان نے جس ملک کے خلاف پروپیگنڈہ کیا اس ملک میں اپنے لئے لابنگ فرمس ہائر کئے، اس کے بعد ایک اور ملک بھی عمران خان کی حمایت میں پوری دنیا میں لابنگ کر رہا تھا۔
ہم احتجاج کے قانونی حق کا احترام کرتے ہیں لیکن 9 مئی جیسی تخریب کاری کی اجازت نہیں دیں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسی رپورٹس ہیں کہ درآمدی نوعیت کی منشیات بعض عناصر اب یہاں بھی بنارہے ہیں، منشیات کے دھندے میں ملوث بہت سے گروپس کو پکڑا ہے، ہم عوام سے گزارش کریں گے وہ منشیات سے دور رہیں۔