سائنسدانوں کی نئی تحقیق میں یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ڈیمنشیا سے پیدا ہونے والے خطرات کو جسم سے بچانے کےلئے چاکلیٹ استعمال کی جا سکتی ہے۔
تحقیق کےلئے ایک لاکھ بائیس ہزار سے زائد افراد پر ٹیسٹ کیا گیا کہ ان میں ستجو لوگ زیادہ فلونائڈ کھاتے تھےان میں ڈیمنشیا کے خطرات تقریباً 28 فی صد ان کی نسبت کم تھے جو فلونائیڈ زیادہ کھاتے تھے۔
انگور اور کوکو بینز میں صحت کےلئے مفید اور اہم اجزا پائے گئے تاہم یہی کیمیائی مواد پتوں والی سبزیوں،بیریز کے ساتھ ساتھ باقی ماندہ پھلوں سے بھی حاصل کر سکتے ہیں
تحقیق میں بتایا گیا کیونکہ فی الوقت ڈیمنشیا کا کوئی پائیدار مستقل علاج نہیں ہے اس لئے اس بیماری کی شرح کو کم سے کم رکھنے کےلئے استعمال ہونے والی اشیا پر زیادہ توجہ دینے اور استعمال کرنے کی ضرورت ہے