رانا ثنا اللہ نے آے آر وائی کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کہتے ہیں وہ ایکسٹینشن نہیں لیں گے۔قاضی فائز نے یہ بات وزیر قانون کے ساتھ ساتھ اٹارنی جنرل سے بھی کی ہے۔قاضی فائز معتبر اور معزز چیف ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے بتایاکہ آئینی ترمیم جس کے مطابق چیف جسٹس کی مدت میں توسیع ہونی ہے ان نمبرز کے ساتھ ممکن نہیں ہے۔اگر نمبرزپورے ہوئے تو پھر ہی ترمیم ہو سکتی۔ترمیم پارلیمنٹ کا کام ہے جبکہ مشترکہ اجلاس میں تو ترمیم نہیں ہوتی پس جب ترمیم ہو گی تو دونوں ایوانوں سے ہو گی
مولانا فضل الرحمن کے ساتھ سلام دعا ہے۔ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔محسن نقوی کا بلوچ دہشتگردوں کے بارے میں بیان سلپ آف ٹنگ ہے۔
انہوں نے کہاکہ ن لیگی رہنمائوں کا فیض حمید سے اچھا تعلق تھا لیکن انہوں نے فوج کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کر دی ہے