عوام کیلئے ایک اور بری خبر! سوئی گیس کمپنیاں ایک بار پھر گیس کی قیمتیں بڑھانے کے لیے میدان میں آ گئی ہیں۔ جولائی سے گیس مزید مہنگی ہو سکتی ہے کیونکہ دونوں بڑی گیس کمپنیوں نے اوگرا سے بھاری اضافے کی درخواست دے دی ہے۔
اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، ملک کی دو بڑی گیس فراہم کرنے والی کمپنیوں، سوئی ناردرن اور سوئی سدرن نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے آغاز پر گیس کی قیمتوں میں بڑے اضافے کی درخواستیں جمع کرا دی ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، سوئی ناردرن نے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت میں اوسطاً 735 روپے 59 پیسے اضافے کی درخواست دی ہے، جبکہ سوئی سدرن نے سابقہ مالی خسارے کو بھی شامل کرتے ہوئے گیس کی قیمت میں 2443 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان درخواستوں کے ساتھ، دونوں کمپنیوں نے آئندہ مالی سال کے لیے اپنے مالیاتی اہداف اور ضروریات بھی اوگرا کو پیش کی ہیں۔
سوئی ناردرن نے 700 ارب 97 کروڑ روپے کی مالی ضروریات ظاہر کی ہیں اور 207 ارب 43 کروڑ 50 لاکھ روپے کے شارٹ فال کی وصولی کی اجازت بھی مانگی ہے۔ کمپنی نے گیس کی اوسط قیمت 2485 روپے 72 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب، سوئی سدرن نے 883 ارب 54 کروڑ 40 لاکھ روپے کی مالی ضروریات بتائیں اور 44 ارب 33 کروڑ 20 لاکھ روپے کے خسارے کی وصولی کی اجازت طلب کی ہے۔ ساتھ ہی، اس نے گیس کی اوسط قیمت 4137 روپے 49 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی درخواست بھی دی ہے۔
حکام کے مطابق، ان درخواستوں پر سماعتیں بھی طے کر لی گئی ہیں۔
سوئی ناردرن کی درخواست پر 18 اپریل کو لاہور اور 28 اپریل کو پشاور میں سماعت ہوگی،
جبکہ سوئی سدرن کی درخواست پر 21 اپریل کو کراچی اور 23 اپریل کو کوئٹہ میں سماعت کی جائے گی۔
یہ ممکنہ اضافہ گھریلو اور صنعتی صارفین پر مزید بوجھ ڈال سکتا ہے، جس کے باعث عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔