لہسن صدیوں سے ہماری غذا کا اہم حصہ رہا ہے، اور آج بھی صحت بخش خواص کی وجہ سے اسے قدرتی دوا سمجھا جاتا ہے۔ مگر کیا واقعی لہسن ہر بیماری کا علاج ہے؟ اس کے کئی فوائد اپنی جگہ، مگر کچھ مشہور باتیں سچ سے دور بھی ہیں۔ آئیے جانتے ہیں لہسن سے جڑی حقیقتیں اور افسانے۔
لہسن وہ خوشبودار جزو ہے جو آج تقریباً ہر کچن کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔ چاہے وہ سالن ہو، اچار ہو، چٹنی ہو یا تڑکہ لہسن کے بغیر ذائقہ ادھورا لگتا ہے۔ ہمارے بزرگ آج بھی اگر نزلہ یا زکام ہو جائے تو لہسن کا استعمال پہلی ترجیح کے طور پر کرتے ہیں اور برسوں سے اس کی شفا بخش خصوصیات پر بھروسا کیا جاتا رہا ہے۔
وقت کے ساتھ ساتھ لہسن نے "معجزاتی غذا” کا درجہ حاصل کیا، مگر اس کے بارے میں کئی ایسی باتیں بھی مشہور ہو گئیں جو حقیقت پر مبنی نہیں۔ اگر آپ بھی لہسن کے مداح ہیں، تو ان چند عام غلط فہمیوں کو ضرور جانیں۔
بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کچا لہسن پکے ہوئے لہسن سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ کچے لہسن میں "ایلیسن” نامی ایک طاقتور مرکب پایا جاتا ہے جو جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے، مگر یہ کہنا درست نہیں کہ پکا ہوا لہسن بالکل بے اثر ہو جاتا ہے۔ پکنے کے دوران کچھ مفید اجزا کم ضرور ہو جاتے ہیں، لیکن ساتھ ہی نئے فائدہ مند مرکبات بھی پیدا ہوتے ہیں۔ پکا ہوا لہسن ذائقے کے لحاظ سے بھی بہتر اور آسانی سے ہضم ہونے والا ہوتا ہے۔
یہ خیال بھی عام ہے کہ لہسن ہر بیماری کا علاج ہے، لیکن یہ مکمل طور پر درست نہیں۔ اگرچہ لہسن میں قدرتی طور پر سوزش کم کرنے، جراثیم ختم کرنے اور دل کی حفاظت جیسی خوبیاں پائی جاتی ہیں، لیکن اسے ہر مرض کا واحد علاج سمجھ لینا غلط ہے۔ کچا لہسن چبانے سے فوری شفا یا جسم سے زہریلے مادوں کا نکل جانا کوئی سائنسی طور پر ثابت شدہ بات نہیں۔ لہسن ایک متوازن غذا کا حصہ ہو سکتا ہے، لیکن اسے دوا کا مکمل نعم البدل نہیں سمجھنا چاہیے۔
اکثر لوگ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ جتنا زیادہ لہسن ہو، کھانے کا ذائقہ اتنا ہی اچھا ہوتا ہے، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ بہت زیادہ لہسن کھانے کے اصل ذائقے کو دبا دیتا ہے اور تلخی پیدا کر سکتا ہے۔ لہسن کا اصل کام کھانے میں خوشبو اور نرمی پیدا کرنا ہے، نہ کہ اس پر حاوی ہونا۔
ایک اور عام مغالطہ یہ ہے کہ لہسن کبھی خراب نہیں ہوتا۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر لہسن نرم پڑ جائے، اس میں مٹھاس آ جائے، سبز کونپل نکل آئے یا اس سے بدبو آنے لگے تو یہ اس کی خرابی کی علامات ہیں۔ اگرچہ کونپل نکلا ہوا لہسن استعمال کیا جا سکتا ہے، مگر اس کا ذائقہ تلخ ہو سکتا ہے۔ لہسن کو ہمیشہ ٹھنڈی، خشک اور ہوا دار جگہ پر رکھنا چاہیے کیونکہ فریج میں رکھنے سے اس کی خوشبو اور ساخت متاثر ہو سکتی ہے۔
بہت سے لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ لہسن کی بو مچھروں کو دور بھگا دیتی ہے، مگر سائنسی تحقیق اس کی تصدیق نہیں کرتی۔ بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ لہسن کھانے کے بعد جسم سے خارج ہونے والی بو مچھروں کو دور رکھتی ہے، لیکن دراصل یوکلپٹس آئل جیسے اجزاء مچھر بھگانے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔
آخر میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ لہسن واقعی ایک غذائی خزانہ ہے، جو کئی طبی فوائد رکھتا ہے، مگر اس کے ساتھ جڑی غلط فہمیوں اور غیر سائنسی دعووں سے بچنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ اسے اپنی خوراک میں ضرور شامل کریں، مگر سچائی کو سامنے رکھ کر۔