قاہرہ مذاکرات ناکام، حماس کا ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار

جنگ بندی تب ہی ممکن ہے جب اسرائیل اپنی جارحیت مکمل طور پر بند کرے،حماس

قاہرہ:قاہرہ میں اسرائیل-حماس جنگ کو روکنے کے لیے مذاکرات ناکام ہو گئے۔ حماس نے جنگ کے مکمل خاتمے اور اسرائیلی انخلا کا مطالبہ کیا، جبکہ اسرائیل حماس کی شکست تک کارروائیاں جاری رکھنے پر مصر ہے۔
تفصیلات کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں غزہ میں جاری اسرائیل-حماس جنگ کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات ہوئے، لیکن یہ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے۔ ان مذاکرات کا مقصد جنگ بندی بحال کرنا اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تھا، مگر کوئی خاص پیش رفت نہ ہو سکی۔
ذرائع کے مطابق، حماس نے اپنا مؤقف دہرایا کہ کوئی معاہدہ تب ہی ممکن ہے جب جنگ پوری طرح بند ہو اور اسرائیل غزہ سے نکل جائے۔ دوسری طرف، اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے تک فوجی کارروائیاں نہیں روکے گا۔
مصری حکام نے ایک نئی جنگ بندی کی تجویز پیش کی، جس میں حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ تھا۔ اس تجویز میں 45 دن کی عارضی جنگ بندی کی بات بھی شامل تھی، جس کے بدلے غزہ میں خوراک اور پناہ گاہوں کا سامان پہنچایا جانا تھا۔ لیکن حماس نے اسے مسترد کر دیا۔
حماس کے ایک رہنما نے کہا کہ وہ صرف اسی صورت میں جنگ بندی قبول کریں گے جب اسرائیل جنگ روکے اور اپنی فوج غزہ سے نکالے۔ انہوں نے ہتھیار ڈالنے کی تجویز کو یکسر مسترد کیا۔
حماس کا دعویٰ ہے کہ جنگ کی وجہ سے 50 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جنگ بندی تب ہی ممکن ہے جب اسرائیل اپنی جارحیت مکمل طور پر بند کرے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین