مقبوضہ بیت المقدس کے قریب جنگلات میں لگی شدید آگ بے قابو ہو گئی، جس کے باعث اسرائیل نے قومی ایمرجنسی نافذ کر دی اور لوگوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا۔ آگ بجھانے کے لیے فوج سمیت 120 سے زائد فائر فائٹرز کام کر رہے ہیں، لیکن ناکامی پر اسرائیل نے یونان، اٹلی سمیت دیگر ممالک سے مدد مانگی ہے۔ یوم آزادی کی تقریبات بھی منسوخ کر دی گئیں۔
مقبوضہ بیت المقدس کے مضافاتی علاقوں میں جنگلات میں لگنے والی آگ بے قابو ہو گئی، جس کے باعث اسرائیل نے قومی ایمرجنسی نافذ کر دی اور متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو فوری طور پر انخلا کا حکم دیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ یہ آگ اسرائیل کی تاریخ کی سب سے بڑی آگ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آگ صبح 9:30 بجے لگی اور تیز ہواؤں کی وجہ سے تیزی سے پھیل گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آگ بجھانے کے لیے 120 سے زیادہ فائر بریگیڈ اہلکار، کئی طیارے اور ہیلی کاپٹر کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ امدادی کاموں میں مدد کے لیے فوج کو بھی بلایا گیا ہے۔
تاہم آگ پر قابو نہ پانے کی وجہ سے اسرائیلی وزیر خارجہ نے یونان، اٹلی، بلغاریہ، کروشیا اور قبرص سے امدادی ٹیموں کی مدد مانگی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریسکیو سروسز نے اب تک 22 افراد کو طبی امداد دی ہے، جن میں سے 12 کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل میں آج شہید فوجیوں کی یاد میں قومی دن منایا جا رہا تھا۔ لیکن آگ لگنے کی وجہ سے کل ہونے والی یوم آزادی کی تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں۔