یقین کرنا مشکل ہے، لیکن کاکروچ سر کٹنے کے باوجود ایک ہفتے تک زندہ رہ سکتا ہے! اس کی وجہ اس کا منفرد جسم ہے، جو خون کے دباؤ، سانس لینے اور اعصابی نظام کے بغیر بھی کام کرتا ہے۔ تاہم، کھانے پینے کی کمی کی وجہ سے وہ آخر کار مر جاتا ہے۔
یہ بات حیران کن لگتی ہے، لیکن سچ ہے کہ دنیا میں ایک جاندار ایسا ہے جو سر کٹنے کے بعد بھی ایک ہفتے تک زندہ رہ سکتا ہے۔یہ جاندار ہے کاکروچ۔ جی ہاں، کاکروچ اپنا سر کھونے کے باوجود کئی دن، حتیٰ کہ ایک ہفتے تک زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ سننے میں عجیب لگتا ہے، لیکن اس کے پیچھے سائنسی وجوہات بہت دلچسپ ہیں۔
کاکروچ سر کے بغیر کیسے زندہ رہتا ہے؟
کاکروچ کے جسم میں خون کا دباؤ نہیں ہوتا۔ انسانوں کے برعکس کاکروچ کا خون بند سرکولیٹری نظام پر انحصار نہیں کرتا۔ ان کا جسم ایک کھلے نظام پر کام کرتا ہے، اس لیے خون بہنے سے وہ فوراً نہیں مرتے۔
دوسری وجہ یہ ہے کہ کاکروچ کا سانس لینے کا طریقہ الگ ہے۔ وہ ناک یا منہ سے سانس نہیں لیتے، بلکہ جسم کے اطراف میں موجود چھوٹے سوراخوں، جنہیں سپائیریکلز کہتے ہیں، سے آکسیجن لیتے ہیں۔ سر کے بغیر بھی ان کا جسم آکسیجن حاصل کر سکتا ہے۔
اس کے علاوہ کاکروچ کو دماغ کی کم ضرورت ہوتی ہے۔ ان کا اعصابی نظام بہت سادہ ہوتا ہے۔ وہ گردن کے نیچے موجود اعصابی گچھوں، جنہیں گینگلیا کہتے ہیں، کے ذریعے کچھ بنیادی افعال جاری رکھ سکتے ہیں۔
لیکن آخر کار کاکروچ مر کیوں جاتا ہے؟
جب کاکروچ کا سر کٹ جاتا ہے تو وہ کھانا یا پانی نہیں لے سکتا۔ اس وجہ سے وہ پانی کی کمی یا بھوک کی وجہ سے کچھ دنوں، عام طور پر ایک ہفتے کے بعد مر جاتا ہے، نہ کہ فوراً۔