کیا آپ جانتے ہیں؟ بجلی کی چمک سورج سے بھی 5 گنا زیادہ گرم ہوتی ہے؟

یہ حیران کن گرمی چند لمحوں کے لیے اتنی شدید ہوتی ہے کہ ہوا کو بھی بدل کر پلازما بنا دیتی ہے

کیا آپ جانتے ہیں کہ آسمانی بجلی کی ایک چمک، سورج کی سطح سے بھی پانچ گنا زیادہ گرم ہو سکتی ہے؟ یہ حیران کن گرمی چند لمحوں کے لیے اتنی شدید ہوتی ہے کہ ہوا کو بھی بدل کر پلازما بنا دیتی ہے۔

جی ہاں، یہ حقیقت ہے کہ بجلی کی کڑک چند لمحوں کے لیے سورج کی سطح سے بھی 5 گنا زیادہ گرم ہو سکتی ہے!بجلی کی کڑک یا آسمانی بجلی کا درجہ حرارت تقریباً 30,000° ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے، جبکہ سورج کی سطح جسے photosphere کہا جاتا ہے، اس کا درجہ حرارت تقریباً 5,500 ڈگری ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بجلی کی چمک سورج کی سطح سے تقریباً 5 سے 6 گنا زیادہ گرم ہو سکتی ہے۔

ایسا کیوں ہوتا ہے؟
درحقیقت، بجلی ایک انتہائی طاقتور برقی خارج (electrical discharge) ہے، جو بادلوں اور زمین یا بادلوں کے درمیان پیدا ہوتا ہے۔

جب یہ برقی خارج ہوتا ہے تو فضا میں موجود گیسیں، خاص طور پر نائٹروجن اور آکسیجن، تیزی سے ionize ہو جاتی ہیں۔ اس عمل میں شدید گرمی پیدا ہوتی ہے جو اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ فضا میں موجود ہوا لمحاتی طور پر پلازما میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ یہی پلازما روشنی اور آواز (گرج) پیدا کرتا ہے۔

دلچسپ بات
یہ انتہائی درجہ حرارت صرف چند مائیکرو سیکنڈز (یعنی ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے) کے لیے برقرار رہتا ہے، لیکن اتنے قلیل وقت میں بھی اس کا اثر آس پاس کی چیزوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جیسے کہ درخت جل سکتے ہیں، ریت پگھل کر شیشہ بن سکتی ہے اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین