لاہور:تحریک منہاج القرآن کے بانی ممبران کے اعزاز میں مرکزی سیکرٹریٹ پرصدرمنہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی زیر صدارت پروقارتقریب منعقد ہوئی۔
تقریب میں لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، نارووال، گجرات، اوکاڑہ، قصور، جھنگ، فیصل آباد اور شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے بانی ممبران، منہاج القرآن کے ابتدائی اراکین، مرکزی قائدین، تنظیمی ذمہ داران اور کارکنان نے شرکت کی تقریب کا مقصد ان شخصیات کو خراج تحسین پیش کرنا تھا جنہوں نے شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی رہنمائی میں تحریک منہاج القرآن کی بنیاد رکھی اور اسے مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ اپنی آئندہ نسلوں کو بھی اس عظیم مصطفوی مشن سے جوڑیں تاکہ فروغ دین کا کام نسل در نسل جاری و ساری رہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک کے بانی اراکین نے سخت حالات میں عزم و یقین کے ساتھ خدمات سرانجام دیں، اب ان کے تجربات اور اخلاص کو نئی نسل تک منتقل کرنا ہوگا۔ تقریب سےناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور،سینئر رہنما حاجی محمد امین القادری، نائب ناظم اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس،سیکرٹری کونسل آف فائونڈنگ اینڈ سینئر ممبرز شہزاد رسول قادری،علامہ غلام مرتضیٰ علوی و دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے فائونڈنگ ممبرز کی خدمات پر روشنی ڈالی ۔تقریب میں راجہ زاہد محمود، شاھد لطیف قادری، حاجی منظور حسین، حاجی محمد سلیم یوسفی، حاجی محمد سلیم قادری، حاجی محمد الیاس قادری، احمد نعمان شیخ، چودھری جلیل، پروفیسر نواز ظفر، ڈاکٹر شاھد محمود، چودھری افضل گجر، شیخ محمد فاروق، سردار فتح اللہ خان، شیخ محمد عامر رفیع، ابرار حنیف مغل، انجینئر محمد رفیق نجم، نور اللہ صدیقی، محمد جواد حامد، رانا محمد فیاض، حافظ غلام فرید، حاجی محمد اسحاق، پروفیسر ذوالفقار علی، رانا نفیس حسین، عابد بشیر قادری سمیت دیگر سینئر راہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔دریں اثنا پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں بیان کیے گئے انبیائے کرام علیہم السلام اور حضور نبی اکرم ﷺ کی حیاتِ طیبہ سے متعلق واقعات ایمان والوں کے لیے سبق، رہنمائی اور بصیرت کے چراغ ہیں۔
ان قصصِ قرآنی کے ذریعے ہمیں یہ پیغام ملتا ہے کہ دینِ حق کی راہ میں صبر، استقامت، قربانی اور اخلاص بنیادی اوصاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ قرآن میں بیان کردہ ہستیاں اپنی اپنی قوموں کی فکری و روحانی بنیاد رکھنے والی تھیں، اور ان کے واقعات کو حضور ﷺ کی زبانِ اقدس سے بیان کروایا گیا، تاکہ امت محمدیہ ان سے سبق سیکھے اور مصطفوی کردار کو اپنا کر زندگی کے مسائل کا حل تلاش کرے۔