اگر آپ کے چہرے پر بار بار دانے نکل آتے ہیں تو ہو سکتا ہے اس کی ایک وجہ آپ کا تکیے کا غلاف ہو۔ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جسے اکثر لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن ماہرین کے مطابق تکیے کا گندہ غلاف جلد کی خرابی اور دانوں کی ایک بڑی وجہ بن سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چہرے پر دانوں (acne یا pimples) کے ظاہر ہونے کی ایک ممکنہ اور عام وجہ تکیے کا غلاف بھی ہو سکتا ہے، لیکن بدقسمتی سے یہ پہلو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ سوتے وقت ہمارا چہرہ براہِ راست تکیے سے مسلسل رابطے میں ہوتا ہے، اس لیے غلاف کی صفائی نہایت ضروری ہے۔
تکیے کے غلاف پر سب سے پہلے تو پسینہ، چکنائی (sebum) اور مردہ جلد کی تہیں جمع ہو جاتی ہیں جو ہمارے چہرے اور سر سے خارج ہوتی ہیں۔ یہ سب چیزیں غلاف میں جذب ہو کر واپس جلد پر منتقل ہوتی رہتی ہیں، جس سے مسام بند ہو سکتے ہیں اور دانے نکل سکتے ہیں۔
اگر تکیے کا غلاف بار بار نہ دھویا جائے تو اس میں جراثیم اور بیکٹیریا پیدا ہو سکتے ہیں جو براہِ راست چہرے سے ٹکرا کر جلد پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ یہ بیکٹیریا جلد میں داخل ہو کر دانوں اور انفیکشن کا سبب بنتے ہیں۔
مزید یہ کہ آپ کے بالوں میں لگائے گئے آئل یا اسپرے بھی سوتے وقت غلاف پر منتقل ہو سکتے ہیں، جس سے غلاف چکنا ہو جاتا ہے اور جلد پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اسی طرح اگر میک اپ صاف کیے بغیر سویا جائے تو وہ بھی تکیے پر لگ کر جراثیمی مواد کا سبب بنتا ہے، جو اگلی رات جلد کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
ماہرین کی تجویز ہے کہ ہر 2 سے 3 دن بعد تکیے کا غلاف ضرور تبدیل کریں۔ بہتر ہے کہ کپاس یا سلک کا غلاف استعمال کیا جائے کیونکہ یہ جلد کے لیے نسبتاً بہتر اور نرم ہوتے ہیں۔ سونے سے پہلے چہرہ اچھی طرح دھونا بھی ایک مفید عادت ہے۔
اگر آپ کے بال چکنے ہیں تو انہیں سونے سے پہلے باندھ لینا یا دھونا فائدہ مند ہو سکتا ہے تاکہ چکنائی غلاف پر منتقل نہ ہو۔ جلد کے کچھ ماہرین یہاں تک مشورہ دیتے ہیں کہ اگر آپ کو دانوں کی شکایت ہے تو تکیے کا غلاف روزانہ یا کم از کم ایک دن چھوڑ کر ضرور تبدیل کریں تاکہ جلد صاف، تروتازہ اور صحت مند رہے۔