چیک ریپبلک کے دو افراد ہائیکنگ پر نکلے تو انہیں ایک ایسی جگہ سے خزانہ مل گیا جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ پہاڑی راستے سے گزرتے ہوئے ایک دیوار کی دراڑ میں انہیں سونے کے سیکڑوں سکے اور قیمتی اشیاء سے بھرے بکس ملے، جسے دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔
یورپی ملک چیک ریپبلک میں ہائیکنگ کے لیے نکلنے والے دو افراد اس وقت حیرت میں ڈوب گئے جب انہیں کرکونس پہاڑ کے راستے میں ایک دیوار کی دراڑ میں چھپا ہوا خزانہ مل گیا۔ وہاں انہیں ایک ایلومینیئم کا کین ملا جس کے اندر سونے کے 598 سکے موجود تھے۔
اس حیرت انگیز دریافت کے فوراً بعد چند قدم کے فاصلے پر انہیں ایک لوہے کا بکس بھی ملا، جس میں زیورات، سگریٹ کے کیسز اور سونے سے بنی ہوئی مزید قیمتی اشیاء رکھی ہوئی تھیں۔ ان دونوں افراد نے یہ تمام سامان اٹھایا جو تقریباً سات کلو وزنی تھا، اور اسے مزید جانچ کے لیے میوزیم آف ایسٹرن بوہیمیا کے ماہرین کے پاس لے کر گئے۔
میوزیم کے شعبۂ آثار قدیمہ کے سربراہ میروسلاف نواک نے اس خزانے کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ زمین میں خزانہ دفنانے کا عمل قدیم زمانوں سے رائج ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پرانے وقتوں میں لوگ مذہبی عقیدے یا غیر یقینی حالات کے پیشِ نظر اپنی قیمتی اشیاء کو زمین میں چھپا دیتے تھے، تاکہ خطرہ گزرنے کے بعد وہ واپس آ کر اسے نکال سکیں۔
یہ واقعہ اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ قدرت کبھی کبھار حیرت انگیز انعامات غیر متوقع لمحوں میں دے دیتی ہے، بس انسان کو آنکھیں کھلی رکھنی ہوتی ہیں۔