ترکیے کے ایک قصبے میں پولیس کی جانب سے پکڑی گئی بڑی مقدار میں چرس کو جلانے کا عمل اُلٹا مہنگا پڑ گیا، جب دھوئیں نے پورے علاقے کو لپیٹ میں لے لیا اور ہزاروں لوگ بغیر ارادے کے نشے میں مبتلا ہوگئے۔
ترکیے کے صوبہ دیار باکر کے ایک قصبے لائس میں سیکورٹی حکام نے پولیس کے قبضے میں موجود کئی ٹن وزنی چرس کو جلایا، جس کے بعد علاقے میں عجیب صورتحال پیدا ہوگئی اور ہزاروں رہائشی نشے کی حالت میں مبتلا ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق پولیس نے لائس نامی قصبے میں دسیوں ٹن چرس جلائی، اور اس کا دھواں فضا میں پھیل کر 25,000 لوگوں کو متاثر کر گیا، جنہوں نے بغیر ارادے کے نشہ محسوس کیا۔
ترک حکام کے مطابق انہوں نے 20 ٹن سے زیادہ چرس کو تباہ کرنے کے لیے ایک آپریشن کیا، جو 2023 اور 2024 کے دوران صوبہ دیار باکر سے پکڑی گئی تھی، لیکن اسے جلانے کے بعد پورا علاقہ دھوئیں سے بھر گیا اور ہوا آلودہ ہوگئی۔
اس واقعے کے بعد کم از کم پانچ دنوں تک حکام نے لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کھڑکیاں بند رکھیں، لیکن اس کے باوجود کئی لوگ نشے میں مبتلا ہو گئے اور انہیں چکر آنا، متلی اور نظری دھوکہ جیسی علامات کا سامنا کرنا پڑا۔
بتایا گیا ہے کہ جلائی گئی چرس کی کل مالیت 10 بلین ترک لیرا (تقریباً 261,433,808 امریکی ڈالر) تھی اور اس کا مجموعی وزن 20 ٹن 766 کلو 679 گرام تھا، جو ایک بہت بڑی مقدار ہے اور اسے قانونی کارروائی کے تحت ضائع کیا جا رہا تھا، لیکن اس عمل نے شہریوں کی صحت کو خطرے میں ڈال دیا