دارچینی بظاہر فائدہ مند مصالحہ ہے لیکن اگر اسے زیادہ مقدار میں یا طویل عرصے تک استعمال کیا جائے تو یہ کئی دواؤں کے اثر میں مداخلت کر سکتی ہے، خاص طور پر شوگر، جگر، خون اور دل کی ادویات کے ساتھ یہ خطرناک ہو سکتی ہے۔
دارچینی (Cinnamon) جہاں ذائقے اور خوشبو کے لیے مشہور ہے، وہیں صحت کے کچھ فوائد کے باوجود اس کا زیادہ یا مسلسل استعمال بعض دواؤں کے اثرات کو متاثر کر سکتا ہے۔ اگر دارچینی کو بغیر احتیاط کے استعمال کیا جائے تو یہ مختلف طبی مسائل پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو پہلے سے دوائیں لے رہے ہوں۔
- شوگر کم کرنے والی دواؤں پر اثر:
دارچینی خون میں شوگر کی مقدار کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اگر کوئی شخص پہلے سے انسولین یا شوگر کم کرنے والی دوا استعمال کر رہا ہے اور ساتھ ہی دارچینی کا بھی زیادہ استعمال کرے تو اس سے شوگر خطرناک حد تک کم ہو سکتی ہے، جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ - جگر پر اثر ڈالنے والی دوائیں:
دارچینی میں کومارِن (Coumarin) نامی ایک کیمیکل موجود ہوتا ہے، جو زیادہ مقدار میں استعمال ہونے پر جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ایسے افراد جو جگر کے مریض ہوں یا جگر پر اثر ڈالنے والی دوائیں لے رہے ہوں، انہیں دارچینی سے پرہیز یا اس کا محدود استعمال کرنا چاہیے۔ - خون پتلا کرنے والی ادویات کے ساتھ مسئلہ:
دارچینی خون کو پتلا کرنے میں بھی ہلکا کردار ادا کرتی ہے۔ اگر کوئی شخص وارفرین (Warfarin) یا ڈسپرین جیسی دوائیں لے رہا ہو تو دارچینی کا زیادہ استعمال خون بہنے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے، جو ایک سنجیدہ طبی مسئلہ بن سکتا ہے۔ - دل کی ادویات کے ساتھ تعامل:
دارچینی بلڈ پریشر پر بھی اثر ڈالتی ہے، اس لیے دل کی بیماریوں کے لیے استعمال ہونے والی دواؤں کے ساتھ اس کا غیر متوقع ردعمل سامنے آ سکتا ہے، جس سے بلڈ پریشر کم یا زیادہ ہونے جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ دارچینی کے کچھ فوائد ضرور ہیں لیکن اسے بطور دوا یا روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور لینا چاہیے، خاص طور پر اگر کوئی شخص پہلے سے کسی دوا پر ہو۔