بھارتی حکومت نے تنقید اور سچائی سامنے لانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پلیٹ فارم ’ایکس‘ کو 8 ہزار سے زائد اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ایکس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام آزادی اظہار رائے پر حملہ ہے اور کوئی قانونی جواز بھی فراہم نہیں کیا گیا۔
بھارتی حکومت کی جانب سے گمراہ کُن پروپیگنڈا بے نقاب ہونے کے بعد معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کو بھی اپنی سخت پالیسیوں کا نشانہ بنا لیا گیا ہے، ایکس انتظامیہ کو 8 ہزار سے زائد اکاؤنٹس بند کرنے کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کر دیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق بھارت کے دعوے کردہ سیکولرازم کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے، مودی سرکار نے عالمی میڈیا اداروں اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹوں کے اکاؤنٹس پر پابندیاں لگا دی ہیں، جبکہ ایکس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کا کوئی جواز نہیں دیا گیا۔
ایکس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جن اکاؤنٹس کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جن کے خلاف کوئی واضح وجہ نظر نہیں آتی، اور انتظامیہ تمام قانونی راستے تلاش کر رہی ہے تاکہ ان فیصلوں کو چیلنج کیا جا سکے۔
صارفین کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر ان کے اکاؤنٹس بند ہوئے ہیں تو وہ ان کی بحالی کے لیے عدالت سے رجوع کریں، کیونکہ یہ ایک براہ راست حملہ ہے آزادی اظہار رائے پر۔
ایکس انتظامیہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت نے ان اکاؤنٹس کی بندش کی وجوہات یا یہ وضاحت نہیں دی کہ ان اکاؤنٹس نے کون سے بھارتی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، سرکاری احکامات میں نہ تو مواد کی نشاندہی کی گئی ہے اور نہ ہی کوئی قانونی بنیاد پیش کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان میں دراندازی کے دعوے اور جھوٹی خبریں سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی تھیں، ایسے میں کئی ایکس اکاؤنٹس کی جانب سے حقائق پیش کیے جا رہے تھے اور فیک نیوز کی تردید بھی کی جا رہی تھی۔
مودی سرکار نے اپنی حکومت کے جھوٹے بیانیے کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے تمام اکاؤنٹس کی فہرست ایکس کو بھیجی ہے، جنہوں نے سچ سامنے لایا، اور ان اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے حکم کے ذریعے آزادی اظہار رائے پر کاری ضرب لگائی گئی ہے۔