قوم اطمینان رکھے، کوئی بیرونی دبائو قبول نہیں کرینگے، دشمن کو جواب دینے کیلئے 200 فیصد تیار ہیں،وزیر دفاع

پاکستان اپنی جوابی کارروائی میں صرف دشمن کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائے گا، سویلین آبادی یا عام شہریوں پر حملہ کرنا پاکستان کی پالیسی کا حصہ نہیں

اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی بھی بیرونی دباؤ کو ہرگز قبول نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم مطمئن رہے، کیونکہ ہم دشمن کو جواب دینے کے لیے نہ صرف مکمل بلکہ "دو سو فیصد” تیار ہیں۔ پاکستان اپنی جوابی کارروائی میں صرف دشمن کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائے گا، سویلین آبادی یا عام شہریوں پر حملہ کرنا پاکستان کی پالیسی کا حصہ نہیں۔

انہوں نے بھارتی میڈیا کے جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ذرائع ابلاغ نے جھوٹ کا سیلاب برپا کر رکھا ہے تاکہ اپنی ذلت اور ناکامیوں پر پردہ ڈالا جا سکے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے عوام کو اصل حقیقت نہیں بتا سکتا کہ اسے ہر محاذ پر شکست اور شرمندگی کا سامنا ہے، اسی لیے جھوٹ کا سہارا لیا جا رہا ہے تاکہ داخلی سطح پر عوام کو مطمئن رکھا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور بھارت کا اتحاد فطری ہے، دونوں اسلام مخالف ہیں، ان کی اسلام دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ دوست ملک کھل کرپاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، ترکیہ اور آذربائیجان نے کھل کر پاکستان کی حمایت کی ہے، بھارت کے قریب ترین حلیف بھی اس کاساتھ نہیں دے رہے، پاک فوج لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور سرحد پر دشمن کا بھرپور مقابلہ کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کی بھرپور جوابی کارروائی اس وقت بھی جاری ہے، ہم اس قت دنیا کے تمام ضروری ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں، خلیجی ممالک کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہیں، نائب وزیراعظم کا سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر رابطہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سفارتی کوششوں کو مزید تیز کر کے مؤثر بنانے کی ضرورت ہے، اب تک ایک سے دو ممالک نے ہلکی پھلکی حمایت کی ہے، ہمارے دوست بالکل صراحت کے ساتھ اس وقت پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اسرائیل کا بھارت کے ساتھ کھڑا ہونا فطری عمل ہے، ان دونوں ممالک کی اسلام دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس اور اس کے طلبہ ہماری ثانوی دفاعی لائن ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کل سے شروع کیے گئے ڈرون حملے ہماری اہم لوکیشنز لینے کے لیے کیے گئے تھے، ڈرون حملوں کو انٹرسیپٹ اس لیے نہیں کیا گیا تاکہ ہماری لوکیشنز ٹریس نہ ہوں، جب ڈرونز مناسب فاصلے پر آئے تو انہیں مار گرایا۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اب بھی جوابی کارروائی رات دن جاری ہے، اس وقت ہماری افواج بہترین پوزیشن میں ہیں، پاکستانی افواج بہادری سے ملک کا دفاع کر رہی ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی قسم کا بیرونی دباؤ قبول نہیں کریں گے، قوم مطمئن رہے، ہم اپنے دفاع کے لیے 200 فیصد تیار ہیں، پاکستان اپنی مرضی کے وقت پر جواب دے گا، تاہم بھارتی شہریوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے، فوجی تنصیبات ہمارا ہدف ہوں گی۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین