پہلگام سے لیکر پاک فوج کی علاقائی برتری تک۔۔۔

کیا پاکستان اور چین نے ملکر علاقہ میں نیا ڈاکٹر آئین متعارف کروا دیا ہے، کیا نئے ڈاکٹر آئین نے فرسٹ ورلڈ (اوپر والی دنیا) کو نیا دفاعی نظام اور نیا پیغام پہنچا دیا ہے؟ْ

کیا پاکستان اور چین نے ملکر علاقہ میں نیا ڈاکٹر آئین متعارف کروا دیا ہے، کیا نئے ڈاکٹر آئین نے فرسٹ ورلڈ (اوپر والی دنیا) کو نیا دفاعی نظام اور نیا پیغام پہنچا دیا ہے؟ْ

چند روز پہلے دونوں ممالک میں کشیدگی کی ابتدا ہو چکی تھی دونوں ممالک کے درمیان اعصاب اور جملہ بازی کی جنگ لمحہ بہ لمحہ تیز سے تیز تر ہورہی تھی کہ اچانک تیسری دنیا یعنی پاکستان چین سمیت اس خطے میں حالات نے کروٹ بدلی اور پھر یکدم بدلنے والی صورتحال نے کچھ نیا رنگ پکڑنا شروع کردیا۔۔
صبح 4 بجے ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا—میدانِ جنگ میں نہیں، بلکہ سفارتی پس منظر میں۔ چین کے سفیر کو راولپنڈی سے ایک ہنگامی کال کی گئی، اور چند گھنٹوں میں ایک طویل عرصے سے تیار کردہ منصوبہ فعال ہوگیا۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ محض ایک فضائی جھڑپ نہیں تھی بلکہ بھارت کی فضائی برتری کے تاثر کا مکمل خاتمہ تھا۔
بھارتی فضائیہ نے مغربی محاذ پر تقریباً 180 طیارے اکٹھے کیے تھے، ارادہ تھا: بالاکوٹ کی طرز پر حملہ کر کے پاکستان کا دفاع توڑنا اور اپنی برتری ثابت کرنا۔
لیکن فضائیں اب پہلے جیسی نہیں رہیں۔
بھارت 300 کلومیٹر دور کیوں چلا گیا؟
دوبارہ بھارتی طیارے سرحد پار نہ کر سکے، کیونکہ انہیں اندازہ تھا کہ آگے کیا منتظر ہے:
چینی J-10C لڑاکا طیارے
PL-15 میزائل جن کی رفتار Mach 5 اور رینج 300 کلومیٹر سے زیادہ
ایر آئی ریڈار، جو ہر طیارے کو ایک جُڑے ہوئے سسٹم کا حصہ بناتے ہیں
یہ صرف پاکستانی پائلٹ نہیں تھے، یہ چین کا مکمل فضائی جنگی نظام تھا جو اس وقت پاکستانی فضاؤں میں متحرک تھا۔
رافیل گرا دیا گیا
ایک رافیل طیارہ—جس کی مالیت 250 ملین ڈالر تھی—فضا میں مار گرایا گیا۔ دوسرا بمشکل واپس آیا۔ Spectra الیکٹرانک وارفیئر سسٹم ناکام ہوا۔ PL-15 میزائل بغیر کسی فعال ریڈار کے، خاموشی سے ہدف پر جا لگا—مصنوعی ذہانت کی مدد سے۔
یہ لڑائی نہیں، گھات تھی۔
چینی سیٹلائٹ اور پاکستانی AWACS کی مدد سے پاکستانی فضائیہ نے سینسر-فیوزن کا استعمال کرتے ہوئے ہدف کو نشانہ بنایا۔ بھارتی طیارے کو نہ ہدف کا پتا چلا، نہ میزائل کا۔
بھارتی تذلیل اور دباؤ
رافیل، جسے بھارت نے برتری کی علامت کے طور پر خریدا، چین کے بنے میزائل سے مارا گیا۔ یہ صرف تکنیکی ناکامی نہیں بلکہ جغرافیائی پیغام بھی تھا۔
یہ واقعہ مغرب کے دفاعی حلقوں میں ہلچل مچا گیا۔ فرانس کے دفاعی سودے پر سوالات اٹھنے لگے۔ چین خاموشی سے سب کچھ دیکھ رہا تھا—اور شاید مسکرا رہا تھا۔
نیا فضائی دور
یہ 2019 نہیں ہے۔ یہ بالاکوٹ نہیں ہے۔ اب بھارت کو اندازہ ہو گیا ہے کہ پاکستانی فضاؤں میں داخلہ خودکشی ہے۔
رافیل کیوں ناکام ہوا؟
ایری آئی سب کچھ دیکھتا ہے، بھارتی ریڈار کچھ نہیں، خاموشی سے گشت کرتے J-10C طیارے، PL-15E میزائل—جنہیں لاک آن ہونے کے بعد فائر کیا گیا
رافیل کو جب احساس ہوا، میزائل صرف 50 کلومیٹر دور تھا۔
رفتار: Mach 5
وقت: صرف 9 سیکنڈ
نتیجہ: بچاؤ ممکن نہیں تھا۔
250 ملین ڈالر لاگت کا رافیل، ایک سے زائد نشانہ بن گئے-
بھارتی فضائیہ اب اپنی ہی سرحد سے 300 کلومیٹر پیچھے جا چکی ہے۔ بالاکوٹ 2.0؟ اب ممکن نہیں۔
ہندوستانی ڈاکٹرائن کی شکست
بھارت نے پلیٹ فارم خریدے۔ مگر پاکستان نے ایک مکمل "کلنگ چین” بنائی۔
اسپکٹرا ای ڈبلیو غیر موثر، فرانسیسی انجینئرنگ بے اثر، بھارتی پائلٹ ناکام، ان کے خلاف جنگ مشینیں لڑ رہی تھیں، جنہیں وہ دیکھ بھی نہیں سکتے تھے-
نتیجہ: خاموش فضائی غلبہ
یہ صرف ایک لڑائی نہیں تھی، ایک نیا دور تھا۔
C4ISR—یعنی کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشن، کمپیوٹرز، انٹیلیجنس، سرویلنس، اور ریکی—نے جنگ جیتی۔
بھارت کی فضائی برتری کا خواب، جو رافیل پر منحصر تھا، کشمیر کے آسمانوں میں اٹھتے ہی خاک میں مل گیا۔
دونوں ممالک کے درمیان اب بھی جو حالات دیکھائی دے رہے وہ شائد پردہ سکرین پہ ویسے نہیں ہیں۔بھارت سمیت پاکستان دنیا بھر کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اب محض ایک بناوٹی پہلگام جیسا واقع سٹیج بنا کر پیش کرنے سے دنیا کو بہن کا رشتہ دینا بند ہونا چاہئے ، پاکستان پر الزام لگانے سے پہلے برابری کی سطح پر پہلے مذاکرات پھر سفارتی گفتگو اس کے بعد جو فیصلہ ہو اس پہ کارروائی دونوں ممالک یا پھر اکیلا وہی ملک کرے جس پہ الزام ثابت ہو ،
آنے والے چند روز پاکستان سمیت پورے خطے کیلئے انتہائی اہم ہیں، یہ اب فرانس ،یورپ، امریکہ اور دوسری (اوپر والی دنیا) رفسٹ ورلڈ کو سمجھ اچکی ہے ۔پاکستان خطے میں نیا ڈاکٹر آئین بنکر ابھرنے والا ہے یہ دنیا دیکھ لے گی۔۔۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین