پاکستانی فوج کا ہیڈکوارٹر کہیں بھی ہو، ہماری زد میں ہے، بھارتی فوج کا دھمکی آمیز بیان

یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان جاری تناؤ کو مزید بڑھا سکتا ہے

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے پس منظر میں بھارتی فوج کی جانب سے ایک سینئر افسر نے جارحانہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا کوئی بھی علاقہ بھارتی حملے سے محفوظ نہیں، حتیٰ کہ اگر پاکستانی فوج اپنا ہیڈ کوارٹر کہیں اور منتقل کر لے تو بھی اسے چھپنے کے لیے بہت گہرا گڑھا تلاش کرنا پڑے گا۔ یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان جاری تناؤ کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدہ حالات میں بھارتی فوج کے ایک سینئر افسر نے انتہائی سخت لہجے میں بیان دیا ہے کہ پاکستان کا پورا علاقہ بھارتی فوج کی رینج میں ہے، اور پاکستانی فوج اگر اپنا جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی سے کہیں اور منتقل بھی کرے، تو اسے چھپنے کے لیے "بہت گہرا گڑھا” ڈھونڈنا پڑے گا۔

لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کنہا، جو بھارتی فوج کی ایئر ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل ہیں، نے ایک بھارتی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ وہ پاکستان کی پوری گہرائی میں کسی بھی مقام کو نشانہ بنا سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان اپنا جی ایچ کیو راولپنڈی سے خیبرپختونخوا جیسے علاقوں میں منتقل کرتا ہے، تب بھی وہ بھارتی حملوں سے محفوظ نہیں رہے گا، کیونکہ پورا پاکستان بھارتی فوج کی پہنچ میں ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں میں دونوں ملکوں کے درمیان شدید تناؤ دیکھا گیا۔ 22 اپریل کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملہ ہوا جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا، تاہم پاکستان نے اس الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدار تفتیش کی پیشکش کی۔

اس حملے کے بعد بھارت نے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب پاکستان پر فوجی کارروائی کی، جس کے ردعمل میں دونوں جانب سے شدید فضائی حملے کیے گئے۔ ان حملوں میں دونوں ممالک کے فوجیوں اور عام شہریوں کو جانی نقصان ہوا۔ بالآخر 10 مئی کو امریکہ کی مداخلت سے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا۔

اگرچہ اس وقت دونوں ملکوں کی افواج جنگ بندی پر عمل کر رہی ہیں، تاہم بھارت میں پاکستان مخالف بیانیہ اور مہم جاری ہے۔ اسی سلسلے میں بھارتی فوجی افسر کا یہ تازہ بیان کشیدگی کو مزید ہوا دے سکتا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کنہا نے آخر میں کہا کہ بھارت کے پاس پاکستان کے خلاف ہر سطح پر کارروائی کرنے کے لیے وافر مقدار میں ہتھیار موجود ہیں، اور پاکستان کے کسی بھی گوشے میں بھارتی فوج کی رسائی ممکن ہے، چاہے وہ علاقہ کتنا ہی چھوٹا یا دور دراز کیوں نہ ہو۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین