سیئول: جنوبی کوریا کے نامور اداکار سونگ یونگ کیو، جنہوں نے اپنی بے مثال اداکاری سے شہرت کی بلندیوں کو چھوا، پیر کے روز سیئول کے قریب ایک رہائشی کمپلیکس کی پارکنگ میں اپنی گاڑی کے اندر مردہ حالت میں پائے گئے۔ 55 سالہ اداکار کی موت نے کوریائی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری اور مداحوں کو گہرے صدمے میں ڈبو دیا۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، اس واقعے میں کسی قسم کے تشدد یا خودکشی کے شواہد نہیں ملے، لیکن موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ یہ رپورٹ سونگ یونگ کیو کی موت کے حالات، ان کے کیریئر، اور حالیہ تنازعات پر روشنی ڈالتی ہے۔
پارکنگ میں دلخراش دریافت
یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق، سونگ یونگ کیو کی لاش 4 اگست 2025 کو صبح 8 بجے سیئول سے تقریباً 25 میل دور، یونگین کے چیوئن-گو ضلع میں واقع ایک رہائشی کمپلیکس کی پارکنگ میں کھڑی گاڑی سے برآمد ہوئی۔ ایک قریبی جاننے والے نے انہیں گاڑی کے اندر بے ہوش حالت میں دیکھا اور فوری طور پر یونگین مشرقی پولیس اسٹیشن کو اطلاع دی۔ پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تصدیق کی کہ نہ تو کوئی خودکشی کا نوٹ ملا اور نہ ہی کسی قسم کے جرم کے آثار پائے گئے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ وہ اداکار کی موت کی وجہ جاننے کے لیے ان کے خاندان سے رابطے میں ہیں اور پوسٹ مارٹم کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔ فی الحال، موت کی وجہ کے بارے میں کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا گیا، لیکن پولیس تمام امکانات پر غور کر رہی ہے، بشمول صحت کے مسائل یا دیگر غیر متوقع عوامل۔
حالیہ تنازع
سونگ یونگ کیو حال ہی میں جون 2025 میں ایک ڈرنک ڈرائیونگ کے واقعے کی وجہ سے خبروں کی زینت بنے تھے۔ پولیس رپورٹس کے مطابق، انہوں نے یونگین کے علاقے میں تقریباً 5 کلومیٹر تک نشے کی حالت میں گاڑی چلائی، جبکہ ان کے خون میں الکحل کی سطح 0.08 فیصد سے زیادہ تھی، جو جنوبی کوریا میں ڈرائیونگ_LICENSE منسوخی کی حد سے کہیں زیادہ ہے۔ اس واقعے کے بعد ان کا کیس پراسیکیوٹرز کو بھیج دیا گیا تھا اور وہ تفتیش کے مراحل میں تھے۔
اس تنازع نے سونگ کے کیریئر پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ انہیں دو ڈراموں، "دی ڈیفیکٹس” اور "دی وننگ ٹرائے”، سے ہٹا دیا گیا، جبکہ وہ اسٹیج پر ڈرامہ "شیکسپئر ان لو” سے بھی الگ ہو گئے۔ ان دونوں ڈراموں کی پروڈکشن ٹیموں نے اعلان کیا تھا کہ وہ سونگ کے کرداروں کو ایڈٹنگ کے ذریعے کم سے کم کرنے کی کوشش کریں گی تاکہ کہانی کے تسلسل پر اثر نہ پڑے۔ تاہم، دونوں ڈراموں میں سونگ کی موجودگی کو مکمل طور پر ختم کرنا ممکن نہیں تھا، اور وہ اب بھی محدود طور پر اسکرین پر نظر آ رہے تھے۔
ایک قریبی ذرائع نے کوریابو کو بتایا کہ سونگ حالیہ تنازع کے بعد سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔ "وہ منفی خبروں اور تبصروں سے کافی پریشان تھے، اور حالات ان کے لیے انتہائی ناموافق تھے،” ذرائع نے بتایا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں بھی دعویٰ کیا گیا کہ سونگ کی ذہنی حالت تنازع کے بعد خراب ہو گئی تھی، لیکن یہ معلومات غیر مصدقہ ہیں۔
سونگ یونگ کیو کا شاندار کیریئر
سونگ یونگ کیو نے اپنے کیریئر کا آغاز 1994 میں بچوں کے میوزیکل "وزارڈ موریول” سے کیا تھا۔ سیئول انسٹی ٹیوٹ آف آرٹس سے تھیٹر میں ڈگری حاصل کرنے والے سونگ نے تین دہائیوں تک تھیٹر، فلم، اور ٹیلی ویژن میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ وہ اپنی خشک مزاح اور حقیقت پسندانہ اداکاری کے لیے مشہور تھے، جو بڑے پروجیکٹس میں بھی ان کی موجودگی کو نمایاں کرتی تھی۔
ان کی سب سے مشہور کارکردگی 2019 کی ایکشن کامیڈی فلم "ایکسٹریم جاب” میں چیف چوئی کے کردار میں تھی، جو جنوبی کوریا کی سب سے زیادہ کمانے والی فلموں میں سے ایک ہے۔ اس فلم میں انہوں نے ایک نارکوٹکس انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ کا کردار ادا کیا، جو ایک فرائیڈ چکن ریستوران کے طور پر اپنی شناخت چھپاتی ہے۔ فلم کی کامیابی نے سونگ کو عالمی سطح پر شہرت دی۔
اس کے علاوہ، سونگ نے نیٹ فلکس کی مشہور سیریز "نارکو سینٹس” (2022) میں ایک اہم کردار ادا کیا، جبکہ ڈزنی پلس کی "بگ بیٹ” میں بھی ان کی اداکاری کو سراہا گیا۔ انہوں نے "ہایانا”، "سٹوو لیگ”، "بیس بال گرل”، اور "پارٹنرز فار جسٹس” جیسے ڈراموں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ سونگ نے سی میونگ یونیورسٹی کے ایکٹنگ آرٹس ڈیپارٹمنٹ میں خصوصی پروفیسر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں، جہاں انہوں نے نئی نسل کے اداکاروں کی رہنمائی کی۔
جنازے کے انتظامات
سونگ یونگ کیو کے جنازے کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ ان کی آخری رسومات چیوئن ڈسٹرکٹ کے ڈیووس ہسپتال کے جنازہ ہال کے روم نمبر 1 میں 6 اگست کو صبح 8 بجے ادا کی جائیں گی، جس کے بعد ان کی تدفین ہیمبوک سان میموریل پارک میں ہو گی۔ سونگ اپنی اہلیہ اور دو بیٹیوں کو سوگوار چھوڑ گئے ہیں۔ ان کے خاندان نے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
سونگ کی موت کی خبر کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مداحوں اور ساتھی فنکاروں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ ایک مداح نے لکھا، "سونگ یونگ کیو کی اداکاری نے ہمیشہ دل جیتا۔ ان کی اچانک موت ناقابل یقین ہے۔” ایک اور صارف نے کہا، "ایکسٹریم جاب میں ان کا کردار ہمیشہ یاد رہے گا۔ یہ کوریائی انڈسٹری کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔” کچھ صارفین نے ان کے حالیہ تنازع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "میڈیا اور سوشل میڈیا کے دباؤ نے شاید ان کی زندگی کو مشکل بنا دیا۔ ہمیں مشہور شخصیات کے ساتھ نرمی برتنی چاہیے۔
سونگ یونگ کیو کی اچانک موت نے نہ صرف جنوبی کوریا کے انٹرٹینمنٹ منظر نامے کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ مشہور شخصیات کی ذہنی صحت اور میڈیا کی جانب سے ان پر ڈالے جانے والے دباؤ پر ایک اہم بحث کو بھی جنم دیا ہے۔ حالیہ ڈرنک ڈرائیونگ تنازع نے سونگ کی پیشہ ورانہ زندگی کو شدید متاثر کیا تھا، اور غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق، وہ اس تنازع سے وابستہ منفی رپورٹنگ اور سوشل میڈیا کے تبصروں سے شدید دباؤ کا شکار تھے۔
جنوبی کوریا کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں مشہور شخصیات سے ایک مثالی طرز زندگی کی توقع کی جاتی ہے، اور معمولی سی غلطی بھی ان کے کیریئر کو تباہ کر سکتی ہے۔ سونگ کا کیس اس بات کی یاد دہانی کرتا ہے کہ سوشل میڈیا اور میڈیا کی جانب سے مسلسل تنقید کس طرح ایک فرد کی ذہنی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔ اگرچہ ان کی موت کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے، لیکن یہ واقعہ ذہنی صحت کے مسائل کو سنجیدگی سے لینے اور مشہور شخصیات کو معاف کرنے کی ثقافت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
پاکستان کے تناظر میں، جہاں سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات کو تنقید کا نشانہ بنانا عام ہے، یہ واقعہ ایک سبق ہے کہ ہمیں اپنے تبصروں میں احتیاط برتنی چاہیے۔ سونگ کی موت سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ڈرنک ڈرائیونگ جیسے واقعات کے نتائج صرف قانونی نہیں ہوتے، بلکہ سماجی اور پیشہ ورانہ زندگی پر بھی گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔
سونگ یونگ کیو کی موت ایک عظیم فنکار کے کھو جانے کا غم ہے۔ ان کی اداکاری نے لاکھوں دلوں کو چھوا، اور ان کا کردار "ایکسٹریم جاب” جیسے پروجیکٹس میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی موت کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے، لیکن اس وقت ان کے مداحوں اور خاندان کے لیے یہ ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس موقع پر ذہنی صحت کے مسائل کو سنجیدگی سے لے اور مشہور شخصیات کے ساتھ ہمدردی کا رویہ اپنائے۔





















