امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیفا ورلڈ کپ 2026 کے حوالے سے ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عالمی ایونٹ کی قرعہ اندازی رواں سال 5 دسمبر کو واشنگٹن ڈی سی کے مشہور کینیڈی سینٹر فار دی پرفارمنگ آرٹس میں منعقد ہوگی۔ اس موقع پر فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو بھی وائٹ ہاؤس میں موجود تھے، جہاں انہوں نے اس عظیم الشان ایونٹ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ یہ ٹورنامنٹ، جو امریکا، کینیڈا، اور میکسیکو کی مشترکہ میزبانی میں ہوگا، کھیلوں کی دنیا کا سب سے بڑا میلہ قرار دیا جا رہا ہے۔
کینیڈی سینٹر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ فیفا ورلڈ کپ 2026 کی قرعہ اندازی واشنگٹن ڈی سی کے تاریخی کینیڈی سینٹر میں ہوگی۔ یہ فیصلہ اس لیے بھی اہم ہے کہ ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا تھا کہ قرعہ اندازی لاس ویگاس میں ہوگی، جہاں 1994 میں ورلڈ کپ کا ڈرا منعقد ہوا تھا۔ ٹرمپ نے کینیڈی سینٹر کو اس عالمی ایونٹ کے لیے منتخب کرنے کو ایک "شاندار آغاز” قرار دیا اور کہا کہ یہ تقریب دنیا بھر کے اربوں ناظرین کو متوجہ کرے گی۔ انہوں نے اس ایونٹ کو "کھیلوں کی دنیا کا سب سے عظیم الشان پروگرام” قرار دیا، جو امریکا کی ثقافتی اور کھیلوں کی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرے گا۔
فیفا ورلڈ کپ 2026
فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو نے اس موقع پر کہا کہ 2026 کا ورلڈ کپ کھیلوں کی تاریخ کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہوگا، جس میں 48 ٹیمیں حصہ لیں گی اور مجموعی طور پر 104 میچز کھیلے جائیں گے۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب ورلڈ کپ تین ممالک—امریکا، کینیڈا، اور میکسیکو—کی مشترکہ میزبانی میں منعقد ہوگا۔ انفانٹینو نے اسے "104 سپر باؤلز” سے تشبیہ دی، جو ایک ماہ کے دوران کھیلوں کے شائقین کے لیے ایک ناقابل فراموش تجربہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرعہ اندازی کی تقریب دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد ناظرین تک براہ راست نشر کی جائے گی، جو اس ایونٹ کی عالمی مقبولیت کی عکاسی کرتی ہے۔
قرعہ اندازی کا ڈھانچہ
2026 کے فیفا ورلڈ کپ کی قرعہ اندازی میں 48 ٹیموں کو 12 گروپوں میں تقسیم کیا جائے گا، ہر گروپ میں چار ٹیمیں شامل ہوں گی۔ فیفا کے دسمبر 2025 کے رینکنگ کے مطابق ٹیموں کو چار پوٹس میں تقسیم کیا جائے گا، جہاں میزبان ممالک—امریکا (گروپ D)، کینیڈا (گروپ B)، اور میکسیکو (گروپ A)—خودکار طور پر کوالیفائی کر چکے ہیں۔ دسمبر تک 42 ٹیمیں اپنی شرکت یقینی بنا لیں گی، جبکہ باقی چھ ٹیمیں مارچ 2026 میں پلے آف مقابلوں کے ذریعے طے ہوں گی۔ ہر گروپ سے سرفہرست دو ٹیمیں اور آٹھ بہترین تیسرے نمبر کی ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کریں گی۔ یہ نیا فارمیٹ ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے بڑا ٹورنامنٹ بنائے گا، جو 11 جون سے 19 جولائی 2026 تک جاری رہے گا۔
تین ممالک کی میزبانی
فیفا ورلڈ کپ 2026 کو تین ممالک کی مشترکہ میزبانی اسے ایک منفرد ایونٹ بناتی ہے۔ امریکا کے 11 شہروں—اٹلانٹا، بوسٹن، ڈیلاس، ہوسٹن، کنساس سٹی، لاس اینجلس، میامی، نیویارک/نیوجرسی، فلاڈیلفیا، سان فرانسسکو/بے ایریا، اور سیٹل—میں میچز کھیلے جائیں گے۔ میکسیکو کے تین شہر—میکسیکو سٹی، گواڈالاجارا، اور مونٹیری—13 میچز کی میزبانی کریں گے، جن میں 10 گروپ اسٹیج میچز شامل ہیں۔ کینیڈا کے دو شہر—ٹورنٹو اور وینکوور—بھی 13 میچز کی میزبانی کریں گے، جن میں سے 10 گروپ اسٹیج کے ہوں گے۔ ٹورنامنٹ کا افتتاح میکسیکو سٹی کے تاریخی ایزٹیکا اسٹیڈیم میں دو میچز کے ساتھ ہوگا، جبکہ فائنل میچ نیوجرسی کے میٹ لائف اسٹیڈیم میں 19 جولائی 2026 کو کھیلا جائے گا۔
ٹرمپ اور فیفا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیفا کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کو اجاگر کیا، جو 2025 کے فیفا کلب ورلڈ کپ کے فائنل میں ان کی شرکت سے ظاہر ہوتا ہے، جہاں انہوں نے چیلسی کو ٹرافی پیش کی تھی۔ ٹرمپ، جو کینیڈی سینٹر کے چیئرمین بھی ہیں، نے اسے ایک عظیم ثقافتی اور کھیلوں کے مرکز کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے شوخی سے کہا کہ کینیڈی سینٹر کو شاید "ٹرمپ/کینیڈی سینٹر” کا نام دیا جائے، جو ان کی اس ادارے پر گہری چھاپ کی عکاسی کرتا ہے۔ انفانٹینو نے ٹرمپ کو ورلڈ کپ ٹرافی تھامنے کی دعوت دی، جس پر ٹرمپ نے اسے "خوبصورت سونے کا ٹکڑا” قرار دیا اور مذاقاً کہا کہ وہ اسے اوول آفس میں رکھنا چاہیں گے۔
سیکیورٹی اور تیاریاں
ٹرمپ نے قرعہ اندازی کے لیے واشنگٹن ڈی سی کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی انتظامیہ کے اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے حال ہی میں واشنگٹن کی پولیس فورس کو وفاقی کنٹرول میں لینے اور نیشنل گارڈ کی تعیناتی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات شہر کو محفوظ بنائیں گے۔ انہوں نے فیفا کے صدر کو یقین دلایا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ واشنگٹن میں پرامن ماحول میں اس ایونٹ سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔ تاہم، ان سیکیورٹی اقدامات نے مقامی سطح پر کچھ تنازعات کو جنم دیا ہے، کیونکہ واشنگٹن کے رہائشیوں نے پولیس کے وفاقی کنٹرول کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
پس منظر
فیفا ورلڈ کپ 2026 نہ صرف اپنے پیمانے بلکہ اپنی عالمی اہمیت کے لحاظ سے ایک تاریخی ایونٹ ہوگا۔ فیفا کے مطابق، اس ٹورنامنٹ سے امریکا کی معیشت میں 30 ارب ڈالر کا اضافہ متوقع ہے، جبکہ 60 لاکھ شائقین میچز دیکھنے کے لیے تینوں ممالک کا رخ کریں گے۔ فیفا نے تیاریوں کے لیے میامی اور نیویارک کے ٹرمپ ٹاور میں اپنے دفاتر قائم کیے ہیں۔ ٹرمپ نے اس ایونٹ کو "اب تک کا بہترین فٹبال ٹورنامنٹ” بنانے کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے، جس کی قیادت اینڈریو گیولیانی کر رہے ہیں۔ ٹکٹوں کے لیے درخواستیں 10 ستمبر 2025 سے شروع ہوں گی، اور فیفا نے اعلان کیا ہے کہ زیادہ مانگ کی وجہ سے ٹکٹس مرحلہ وار جاری کیے جائیں گے۔
ٹرمپ کا فیفا ورلڈ کپ 2026 کی قرعہ اندازی کو کینیڈی سینٹر میں منعقد کرنے کا اعلان ایک اسٹریٹجک اقدام ہے، جو نہ صرف کھیلوں کی دنیا بلکہ سیاسی اور ثقافتی منظر نامے میں بھی ان کی موجودگی کو اجاگر کرتا ہے۔ کینیڈی سینٹر کا انتخاب، جہاں ٹرمپ چیئرمین ہیں، ان کے ادارے پر کنٹرول اور اسے ایک عالمی پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔ اس فیصلے نے لاس ویگاس کے مقابلے میں واشنگٹن کو ترجیح دے کر فیفا کے ابتدائی منصوبوں کو تبدیل کیا، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ٹرمپ اس ایونٹ کو اپنی انتظامیہ کی کامیابیوں سے جوڑنا چاہتے ہیں۔
ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی تین ممالک کے درمیان تعاون کا ایک شاندار نمونہ ہے، لیکن اس کے ساتھ کچھ چیلنجز بھی ہیں۔ ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسیوں کی وجہ سے غیر ملکی شائقین کے لیے ویزا حاصل کرنے میں مشکلات کا خدشہ ہے، جو اس عالمی ایونٹ کی کامیابی پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ مزید برآں، واشنگٹن میں میچز کی عدم میزبانی کے باوجود قرعہ اندازی کا انعقاد شہر کو عالمی توجہ دلائے گا، لیکن مقامی سطح پر سیکیورٹی اقدامات پر تنقید اس ایونٹ کے لیے چیلنجز کھڑے کر سکتی ہے۔
انفانٹینو اور ٹرمپ کے درمیان قریبی تعاون اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فیفا اس ایونٹ کو سیاسی اور اقتصادی طور پر کامیاب بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ تاہم، ٹرمپ کی جانب سے کینیڈی سینٹر کو "ٹرمپ/کینیڈی سینٹر” کہنے کا مذاق اور ان کی ذاتی شمولیت نے کچھ حلقوں میں تنقید کو جنم دیا ہے، جو اسے ایک سیاسی ایجنڈے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اس کے باوجود، یہ ایونٹ عالمی فٹبال کے شائقین کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہوگا، جو تین ممالک کے اتحاد اور کھیلوں کی عالمگیریت کو اجاگر کرے گا۔
فیفا ورلڈ کپ 2026 کی قرعہ اندازی کا کینیڈی سینٹر میں انعقاد نہ صرف کھیلوں کی دنیا بلکہ عالمی سفارت کاری کے لیے بھی ایک اہم موقع ہے۔ اگر ٹرمپ انتظامیہ سیکیورٹی، امیگریشن، اور لاجسٹک چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکتی ہے، تو یہ ایونٹ امریکا کی میزبانی کی صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کا ایک شاندار موقع ہوگا۔ یہ اعلان اس بات کی یاد دہانی ہے کہ کھیل نہ صرف مقابلوں کا نام ہے بلکہ ثقافتوں، اقوام، اور قیادت کے عزائم کو جوڑنے کا ایک پلیٹ فارم بھی ہے۔





















