پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلوں کی تاریخی دشمنی ایک نئے میدان میں جا پہنچی ہے۔ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے ساتھ ساتھ دونوں روایتی حریف اب بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں بھی ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔ یہ چھ ملکی ٹورنامنٹ، جو مالدیپ کے خوبصورت ساحلوں پر 17 سے 22 ستمبر 2025 تک منعقد ہوگا، پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا ایک سنہری موقع فراہم کرے گا۔ پاکستان ہینڈ بال فیڈریشن کے صدر محمد شفیق نے پراعتماد انداز میں کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم بھارتی حریف کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ رپورٹ اس اہم مقابلے، تیاریوں، اور اس کے ممکنہ اثرات کی تفصیلات پیش کرتی ہے۔
مالدیپ میں مقابلہ
مالدیپ کے دلکش ساحلی مقامات پر منعقد ہونے والی پہلی کامن ویلتھ سینئر بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں چھ ممالک کی ٹیمیں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گی۔ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت کے علاوہ جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، سری لنکا، اور میزبان مالدیپ کی ٹیمیں شامل ہیں۔ یہ مقابلہ 17 سے 22 ستمبر 2025 تک شیڈول ہے اور اسے ایشین ہینڈ بال فیڈریشن (اے ایچ ایف) کی سرپرستی میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
بیچ ہینڈ بال، جو روایتی ہینڈ بال کا ایک تیز اور دلچسپ ورژن ہے، اپنی پرکشش نوعیت اور ساحلی ماحول کی وجہ سے عالمی سطح پر مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ نہ صرف خطے میں بیچ ہینڈ بال کے فروغ کے لیے اہم ہے بلکہ پاکستان اور بھارت جیسے روایتی حریفوں کے درمیان ایک نئے میدان میں مقابلے کی راہ ہموار کرتا ہے۔
پاکستانی ٹیم کی تیاری
پاکستان ہینڈ بال فیڈریشن نے اس اہم ٹورنامنٹ کی تیاری کے لیے فیصل آباد میں ایک خصوصی تربیتی کیمپ کا اہتمام کیا ہے۔ فیڈریشن کے صدر محمد شفیق نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کیمپ میں 14 کھلاڑیوں پر مشتمل ایک ابتدائی اسکواڈ شامل ہے، جن میں سے 8 سے 10 کھلاڑیوں پر مشتمل حتمی ٹیم کا انتخاب کیا جائے گا۔ اس انتخابی عمل کو شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر مکمل کیا جائے گا تاکہ بہترین کھلاڑی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی نمائندگی کر سکیں۔
ٹیم کی قیادت کی ذمہ داری تجربہ کار منیجر اطہر اسماعیل امجد کو سونپی گئی ہے، جو کھلاڑیوں کی رہنمائی اور حکمت عملی تیار کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ محمد شفیق نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی اپنی فٹنس، تکنیک، اور جذبے کے لحاظ سے بھرپور تیار ہیں اور خاص طور پر بھارتی ٹیم کے خلاف جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے پرامید انداز میں کہا کہ پاکستانی ٹیم اپنی ماضی کی کامیابیوں کو دہراتے ہوئے اس چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی دکھائے گی۔
پاکستان کی بیچ ہینڈ بال میں ماضی کی کامیابیاں
پاکستان کی مردوں کی بیچ ہینڈ بال ٹیم خطے میں ایک مضبوط مقام رکھتی ہے۔ پاکستان ہینڈ بال فیڈریشن کے مطابق، پاکستان نے 2007 میں ایشین بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ اور 2008 میں ایشین بیچ گیمز میں طلائی تمغہ جیت کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا تھا۔ اس کے علاوہ، پاکستان نے 2008، 2010، 2012، 2014، اور 2016 میں ہونے والے ایشین بیچ گیمز میں ایک طلائی، ایک چاندی، اور تین کانسی کے تمغوں سمیت کل 8 تمغے حاصل کیے ہیں۔
2008 کے عالمی چیمپئن شپ میں پاکستان نے پہلی بار شرکت کی اور دسویں پوزیشن حاصل کی، جو ایک ابھرتی ہوئی ٹیم کے لیے ایک قابل فخر کامیابی تھی۔ یہ ماضی کی کامیابیاں پاکستانی ٹیم کے اعتماد اور تیاری کی عکاسی کرتی ہیں، جو مالدیپ میں ہونے والے اس ٹورنامنٹ میں بھی جیت کے لیے پرعزم ہے۔
پاک بھارت مقابلہ
پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلوں کے مقابلے ہمیشہ سے ہی شدید جذباتی اور قومی جوش سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ، جو 9 سے 28 ستمبر 2025 تک متحدہ عرب امارات میں منعقد ہو رہا ہے، میں دونوں ٹیمیں 14 ستمبر کو دبئی میں آمنے سامنے ہوں گی۔ اسی دوران بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں پاک بھارت مقابلہ اس دشمنی کو ایک نئے کھیل میں لے جائے گا۔
محمد شفیق نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستانی کھلاڑی نہ صرف تکنیکی طور پر مضبوط ہیں بلکہ وہ بھارتی ٹیم کے خلاف جیت کے لیے ذہنی طور پر بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقابلہ صرف ایک کھیل نہیں بلکہ قومی عزت اور جذبے کا سوال ہے۔ پاکستانی ٹیم کی حالیہ تیاریوں اور ماضی کی کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے، یہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ مالدیپ میں بھرپور کارکردگی دکھائے گی۔
حالیہ کشیدگی اور کھیلوں پر اثرات
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ سیاسی کشیدگی نے کھیلوں کے مقابلوں پر بھی اثر ڈالا ہے۔ رواں سال مئی 2025 میں عمان کے شہر مسقط میں ہونے والی 10ویں ایشین بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ کے دوران پاک بھارت میچ کے موقع پر بھارتی ٹیم نے سیاہ پٹیاں پہن کر کھیلنے کی کوشش کی تھی، جو ایک تنازع کا باعث بنی۔ ایشین ہینڈ بال فیڈریشن نے بھارتی کوچنگ اسٹاف کو سیاہ پٹیاں ہٹانے کی ہدایت کی، ورنہ ٹیم کو نااہل کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ اس کے باوجود، دونوں ٹیموں نے میچ کھیلا، لیکن بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں 0-2 سے شکست ہوئی تھی۔
اسی طرح، کرکٹ میں بھی حالیہ کشیدگی نے پاک بھارت مقابلوں کو متاثر کیا ہے۔ اپریل 2025 میں پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد بھارتی ٹیم نے ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان کے خلاف میچ کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم، ایشیا کپ 2025 کے لیے بھارتی وزارت کھیل نے واضح کیا کہ وہ ملٹی نیشن ٹورنامنٹس میں پاکستان کے ساتھ کھیلنے کے لیے تیار ہیں، اور یہ میچ متحدہ عرب امارات میں شیڈول ہے۔
یہ پس منظر مالدیپ میں ہونے والے بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ کے پاک بھارت مقابلے کو مزید دلچسپ بناتا ہے، کیونکہ دونوں ٹیمیں نہ صرف میدان میں بلکہ جذباتی اور قومی سطح پر بھی ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑنے کی کوشش کریں گی۔
عوامی ردعمل
اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستانی شائقین نے بیچ ہینڈ بال میں پاک بھارت مقابلے کے لیے جوش و خروش کا اظہار کیا ہے۔ ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ’کرکٹ ہو یا ہینڈ بال، پاک بھارت میچ ہمیشہ دلچسپ ہوتا ہے۔ پاکستانی ٹیم بھارت کو شکست دے کر ہمیں فخر دے گی۔‘ ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ ’بیچ ہینڈ بال میں پاکستان کی ماضی کی کامیابیاں دیکھ کر یقین ہے کہ ہمارے کھلاڑی بھارت کو ہرائیں گے۔‘
تاہم، کچھ صارفین نے خدشہ ظاہر کیا کہ سیاسی کشیدگی اس میچ کے ماحول کو متاثر کر سکتی ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’امید ہے کہ یہ مقابلہ کھیل کی روح کے مطابق ہوگا اور کوئی تنازع پیدا نہیں ہوگا۔‘ یہ ردعمل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاک بھارت مقابلے ہمیشہ سے ہی شائقین کے لیے جذباتی اہمیت رکھتے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کا بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں آمنا سامنا نہ صرف کھیلوں کے شائقین کے لیے ایک دلچسپ لمحہ ہے بلکہ خطے میں اس کھیل کے فروغ کے لیے بھی ایک اہم موقع ہے۔ پاکستان ہینڈ بال فیڈریشن کے صدر محمد شفیق کا پراعتماد بیان پاکستانی ٹیم کی تیاریوں اور جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔ ماضی میں ایشین بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ اور ایشین بیچ گیمز میں پاکستان کی کامیابیاں اس بات کی گواہ ہیں کہ ٹیم اس ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
تاہم، چند چیلنجز بھی موجود ہیں۔ بیچ ہینڈ بال ایک تکنیکی اور جسمانی طور پر سخت کھیل ہے، جس کے لیے کھلاڑیوں کو نہ صرف بہترین فٹنس بلکہ حکمت عملی اور ٹیم ورک کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ فیصل آباد میں جاری تربیتی کیمپ اس حوالے سے ایک مثبت اقدام ہے، لیکن محدود وقت اور وسائل اس تیاری کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، پاک بھارت مقابلوں کی جذباتی نوعیت کھلاڑیوں پر اضافی دباؤ ڈال سکتی ہے، جو ان کی کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے۔
سیاسی کشیدگی بھی اس ٹورنامنٹ کے پس منظر میں ایک اہم عنصر ہے۔ مئی 2025 میں عمان میں ہونے والی ایشین بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ کے دوران پاک بھارت میچ کے دوران تنازع نے دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلے کو مزید حساس بنا دیا تھا۔ مالدیپ میں ہونے والے اس ٹورنامنٹ میں ایشین ہینڈ بال فیڈریشن کو غیر جانبداری اور کھیل کی روح کو برقرار رکھنے کے لیے خصوصی اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ کوئی تنازع پیدا نہ ہو۔
دوسری جانب، یہ ٹورنامنٹ پاکستان کے لیے بیچ ہینڈ بال کو مقامی سطح پر فروغ دینے کا ایک بہترین موقع ہے۔ اگر پاکستانی ٹیم بھارت کے خلاف جیت حاصل کرتی ہے تو یہ نہ صرف قومی فخر کا باعث ہوگا بلکہ اس کھیل کی طرف نوجوانوں کی توجہ بھی مبذول کرائے گا۔ محمد شفیق کا بیان کہ پاکستانی کھلاڑی بھارتی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس اعتماد کی عکاسی کرتا ہے جو ٹیم کی تیاریوں اور ماضی کی کارکردگی سے حاصل ہوا ہے۔
آخر میں، یہ مقابلہ پاک بھارت دشمنی کو ایک نئے میدان میں لے جاتا ہے، جہاں کھیل کی روح اور قومی عزت دونوں داؤ پر ہوں گی۔ اگر پاکستانی ٹیم اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتی ہے تو یہ نہ صرف بیچ ہینڈ بال بلکہ مجموعی طور پر پاکستانی کھیلوں کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہوگا۔ یہ ٹورنامنٹ دونوں ممالک کے کھلاڑیوں کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو ثابت کریں اور کھیل کی روح کو برقرار رکھتے ہوئے عالمی برادری کو ایک مثبت پیغام دیں۔





















