مودی کی غلط پالیسیوں سے پاکستان امریکہ کیلئے پسندیدہ ملک بن گیا،امریکی اخبار

پاک بھارت جنگ بندی کروانے پر پاکستان نے ٹرمپ کی ستائش کی اور انہیں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد بھی کردیا،بھارت نے اس بات کی ہی تردید کردی کہ امن قائم کرنے میں صدر ٹرمپ نے کوئی کردار ادا کیا تھا

واشنگٹن:پاک بھارت جنگ بندی پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ردعمل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایسا مشتعل کیا کہ امریکی حکومت کی نظر میں بھارت کے مقابلے میں پاکستان پسندیدہ ملک کا درجہ اختیار کرگیا۔

ٹرمپ دور میں بھارت کی قربت اور پاکستان کا تبدیل ہوتا امیج

امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں بھارت کئی لحاظ سے ٹرمپ انتظامیہ کی قربت میں رہا۔ فوجی حکمت عملی بنانے والے بھی انڈو پیسیفک علاقے میں بھارت کو خصوصا چین کیخلاف چوکیدار قرار دیتے رہے جبکہ نائن الیون کے واقعہ کے بعد سے پاکستان کا خاطر خواہ امیج نہیں تھا۔

ٹرمپ کی پاکستان ستائش: واشنگٹن میں نئی وکالت کا آغاز

امریکی اخبار کے مطابق کانگریس سے پہلے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی ستائش سے صورتحال بدلنا شروع ہوئی اور واشنگٹن میں پاکستان کی وکالت کرنیوالے نئے چہرے سامنے آنے لگے۔

پلگام حملہ: بھارتی فوج کی برتری کا خواب اور پاکستان کا جوابی وار

اخبار کے مطابق پہلگام واقعی کا الزام لگاکر بھارتی وزیراعظم نے پاکستان پر حملہ کیا تو وہ بھارتی فوج کی برتری دکھانے کا ارادہ کیے ہوئے تھے تاہم پاکستان کی جانب سے بھارت کے کئی طیارے مار گرائے جانے کے سبب اس کے بڑی حد تک منفی اثرات سامنے آئے۔

ٹرمپ کا امن کردار: پاکستان کی ستائش اور مودی کی تردید

رپورٹ کے مطابق پاک بھارت جنگ بندی میں صدر ٹرمپ نے کردار ادا کیا اور دونوں ملکوں پر زور دیا کہ کشیدگی ختم کریں۔ پاکستان نے بات مان لی، ڈونلڈ ٹرمپ کی ستائش کی اور انہیں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد بھی کردیا۔ اسطرح ٹرمپ کی مقبولیت بڑھی جبکہ بھارت نے اس بات کی ہی تردید کردی کہ امن قائم کرنے میں صدر ٹرمپ نے کوئی کردار ادا کیا تھا۔

مودی کا واشنگٹن دورہ منسوخ: ٹرمپ کی پاکستانی آرمی چیف سے دوستی

اخبار نے لکھا کہ پاک بھارت تنازعہ کے بعد نریندر مودی کا دورہ واشنگٹن بھی ممکن نہ ہوسکا جبکہ صدر ٹرمپ نے پاکستانی فوج کے سب سے طاقتور شخص فیلڈ مارشل عاصم منیر کی وائٹ ہاس میں لنچ پر میزبانی کی۔

جنرل منیر کی مستقل مزاجی: ٹرمپ کو متاثر کرنے والا راز

اخبار کے مطابق اکثرہنگامہ خیزی کا شکار خطے میں آرمی چیف عاصم منیر کا احترام ایک ایسے شخص کے طور پرکیا جاتا ہے جو مشکل حالات میں بھی انتہائی پرسکون اور باصلاحیت رہتے ہیں۔

اقتصادی معاہدے اور ٹیرف: پاکستان کی ترجیح اور بھارت کی سزا

اخبار نے لکھا کہ اسٹریٹیجک آوٹ لک میں جنرل عاصم منیر کی مستقل مزاجی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو متاثر کیا اور صدر ٹرمپ کا فیلڈ مارشل عاصم منیر سے تعلق بڑھا اور ایک ماہ بعد ہی صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ انتہائی غیرمعمولی اقتصادی سمجھوتے کرنے کااعلان کردیا جبکہ روس سے تیل خریدنے پر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر کہیں زیادہ ٹیرف عائد کردیا۔

پاک امریکہ تعلقات کی پائیداری: ادارہ جاتی اتفاق کا سوال

اخبار کے مطابق یہ سوال اب بھی قائم ہے کہ پاک امریکا تعلقات کتنے پائیدار ہیں کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ تو شاید اسلام آباد کو پسندیدگی سے دیکھ رہی ہے مگر یہ واضح نہیں کہ واشنگٹن میں اس بات پر ادارہ جاتی اتفاق رائے ہے یا نہیں۔

مودی کا ممکنہ بدلہ: سندھ طاس معاہدہ اور پانی کا ہتھیار

اخبار کے مطابق مودی پاکستان سے بدلہ لینیکیلیے سندھ طاس معاہدے کو معطل رکھ سکتیہیں، پانی کو ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ بی جے پی کو بہار کے الیکشن میں کڑے امتحان کا سامنا ہے۔

بلوچستان لبریشن آرمی پر پابندی: مودی کو امریکی وارننگ

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بلوچستان لبریشن آرمی کو دہشتگرد قرار دیا جانا مودی کو وارننگ ہیکہ وہ پاکستان میں مداخلت سے باز رہے۔

مودی کا جھگڑا یا پسپائی: دنیا کے طاقتور ترین شخص سے ٹکراؤ کا امتحان

اخبار نے لکھاکہ اس صورتحال میں یہ دیکھنا بھی باقی ہیکہ آیا نریندر مودی دنیا کے طاقتور ترین شخص سے جھگڑا مول لیتے ہیں یا نہیں؟

پاک امریکہ تجارت کا انقلاب: معدنیات اور توانائی میں نئی شراکت داری

اخبار کے مطابق کم یاب معدنی ذخائر یا آئل اینڈ گیس سیکٹر میں پاک امریکہ تجارتی تعلقات وسیع ہوتے ہیں تو بھارت کے مقابلے میں پاک امریکہ تجارت کا حجم تبدیل ہوسکتا ہے، اخبار کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاس کی توجہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی جانب ہے اور اب یہ اہم ہوگا کہ پاکستان اپنے معاشی اور فوجی پتے کیسے کھیلتا ہے تاکہ ٹرمپ پاکستان سے خوش رہیں۔

مثبت تفصیلی تجزیہ اور پس منظر

یہ رپورٹ خطے کی جیو پولیٹیکل حرکیات کو ایک امید افزا زاویے سے پیش کرتی ہے، جو پاکستان کی سفارتی اور اسٹریٹیجک کامیابیوں کو اجاگر کرتی ہے۔ مثبت پہلو یہ ہے کہ پاکستان نے اپنی فوجی اور سیاسی قیادت کی مستقل مزاجی کے ذریعے امریکہ جیسے طاقتور اتحادی کو اپنی طرف مائل کیا ہے، جو نہ صرف اقتصادی فوائد بلکہ علاقائی استحکام کی ضمانت بھی فراہم کر سکتا ہے۔ جنرل عاصم منیر کی تصویر ایک پرسکون اور باصلاحیت لیڈر کے طور پر ابھرتی ہے، جو بحرانوں میں بھی توازن برقرار رکھتے ہیں، اور یہ پاکستان کی فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو عالمی سطح پر تسلیم کرواتا ہے۔ ٹرمپ کی پاکستان نواز پالیسیاں، جیسے اقتصادی معاہدے اور بھارت پر ٹیرف، پاکستان کی معیشت کو تقویت دے سکتی ہیں، خاص طور پر معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں، جو ملکی ترقی کے لیے کلیدی ہیں۔ یہ تبدیلیاں پاکستان کو چین کے مقابلے میں ایک متوازن کردار دلاتی ہیں اور بھارت کی جارحانہ پالیسیوں کا موثر جواب فراہم کرتی ہیں۔ مجموعی طور پر، یہ رپورٹ پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں سفارتی چالاکی سے دیرپا فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، اور یہ خطے میں امن کی جانب ایک قدم ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین