مون سون کا شدید اسپیل آج کراچی میں متوقع، 100 ملی میٹر سے زیادہ بارش کا امکان

آج کراچی میں بارش کے 4 سے 6 اسپیل متوقع ہیں

محکمہ موسمیات نے کراچی کے شہریوں کے لیے اہم انتباہ جاری کرتے ہوئے آج شہر میں شدید سے موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ غیر معمولی موسم کا ایک طاقتور نظام ہے، جو بھارت سے سندھ کی جانب بطور ڈیپریشن یا گہرا ڈیپریشن داخل ہو رہا ہے۔ اس سسٹم کے غیر یقینی اور پیچیدہ راستے کی وجہ سے بارش کی شدت شہر کے مختلف علاقوں میں مختلف ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شہر کے کئی حصوں میں 100 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جا سکتی ہے، جس کے نتیجے میں اربن فلڈنگ کا سنگین خطرہ لاحق ہے۔

شدید بارشوں کے اسپیل اور سیلابی خدشات

ماہرین موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آج کراچی میں بارش کے 4 سے 6 اسپیل متوقع ہیں، جن میں سے کچھ علاقوں میں بارش کی شدت غیر معمولی ہو سکتی ہے۔ گزشتہ روز سے شہر میں وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ خاص طور پر ملیر ندی، جو کئی سالوں سے خشک تھی، میں گزشتہ روز سیلابی کیفیت دیکھی گئی، جو شہری انتظامیہ کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق، یہ موسم کا نظام نہ صرف شدید بارشوں کا باعث بنے گا بلکہ شہر کے نکاسی آب کے نظام پر بھی دباؤ ڈال سکتا ہے۔ شہر کے گنجان آباد علاقوں میں پانی جمع ہونے اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کا امکان ہے۔ ماہرین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ گہرے پانی، بجلی کے کھمبوں اور ننگی تاروں سے دور رہیں تاکہ کسی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔

تعلیمی اداروں پر اثرات

شدید موسم کی پیش گوئی کے پیش نظر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے فوری طور پر اہم فیصلے کیے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے آج شیڈول تمام امتحانات ملتوی کر دیے ہیں اور ورک فرام ہوم پالیسی نافذ کر دی ہے۔ وائس چانسلر نے اعلان کیا کہ طلباء اور اسٹاف کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے تمام کلاسز اب آن لائن منعقد کی جائیں گی۔ یہ فیصلہ شہر میں ممکنہ سیلابی صورتحال اور نقل و حرکت کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

شہریوں کے لیے انتظامیہ کی ہدایات

ضلعی انتظامیہ اور محکمہ موسمیات نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے مکمل طور پر گریز کریں۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر ریسکیو اداروں سے رابطہ کریں۔ انتظامیہ نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں پانی کے نکاس کے انتظامات کو یقینی بنائیں تاکہ بارش کے پانی سے ہونے والے نقصانات کو کم کیا جا سکے۔

یہ شدید مون سون سسٹم کراچی کے لیے ایک بڑا امتحان ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ شہر کا نکاسی آب کا نظام پہلے ہی دباؤ کا شکار رہتا ہے۔ ملیر ندی میں سیلابی صورتحال اور شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی حالیہ اطلاعات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ شہری انتظامیہ کو فوری اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا امتحانات ملتوی کرنے اور آن لائن کلاسز کا فیصلہ ایک مثبت قدم ہے، جو دیگر اداروں کے لیے بھی مثال بن سکتا ہے۔ تاہم، شہر کے بنیادی ڈھانچے، خاص طور پر نکاسی آب کے نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسی صورتحال سے بہتر طور پر نمٹا جا سکے۔ شہریوں کو بھی چاہیے کہ وہ انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں اور ہنگامی حالات کے لیے تیار رہیں۔ یہ موسم کا غیر معمولی نظام نہ صرف کراچی بلکہ سندھ کے دیگر علاقوں کے لیے بھی ایک چیلنج ہے، اور اس سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمت عملی ناگزیر ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین