حکومت ضلع خیبر کے سیلاب متاثرین کو مالی امداد سے یکسر نظرانداز کرنے کا نوٹس لیں، جماعت اسلامی

طوفانی بارش نے سینکڑوں گھرانوں کے چار دیواری اور کمروں اور سامان کو نقصان پہنچایا ہے

عبدالااعظم شینواری( خیبرنمائندہ اتحریک لاھور) صوبائی اور وفاقی حکومت ضلع خیبر کے سیلاب متاثرین کی مالی مدد میں مکمل طور پر ناکام ہے حکومت کی ترجیحات میں سیلاب متاثرین شامل نہیں ہے بونیر، سوات اور شانگلہ کے علاقوں کی طرح ضلع خیبر کے سیلاب متاثرین کے لیے بھی فوری طور پر مالی مدد فراہم کی جائے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی لنڈی کوتل کے امیر مراد حسین افریدی نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ڈسٹرکٹ پریس کلب خیبر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا

مراد حسین افریدی نے کہا کہ ضلع خیبر میں 30 اگست پر ہونے والے طوفانی بارش نے سینکڑوں گھرانوں کے چار دیواری اور کمروں اور سامان کو نقصان پہنچایا ہے ضلع خیبر کے بیشتر گھرانے مالی نقصان کے شکار ہوئے ہیں خوش قسمتی ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے البتہ غریب گھرانوں کی آبادیوں کو کافی نقصان پہنچا ہے صوبائی اور وفاقی حکومت اور پی ڈی ایم اے لوگوں سے درخواستیں اکٹھا کر رہی ہیں جو کہ ناکافی ہے اس سے پہلے بھی سینکڑوں درخواست ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کو موصول ہو چکی ہے جن کی اب تک کوئی مالی مدد نہیں کی جا چکی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے فوری طور پر متاثرہ گھرانوں کی خود وزٹ کریں اور ان کی کیش کی صورت میں مالی مدد فراہم کی جائے انہوں نے گزشتہ روز لنڈی کوتل اسٹیشن کے قریب سیلابی پانی میں فوت ہونے والی بچی کے لیے بھی ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی میں سے مالی معاونت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا مراد حسین آفریدی نے بتایا کہ اگر صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت نے دیگر اضلاع کی طرح ضلع خیبر کے سیلاب متاثرین کی مدد نہیں کی تو سیلاب متاثرین کے ساتھ جماعت اسلامی مل کر احتجاجی دھرنا دی گی اور احتجاجی دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ان تمام متاثرین کی بھرپور مالی تعاون نہ کی جائے.

متعلقہ خبریں

مقبول ترین