مثالی گاؤں پروگرام گیم چینجر منصوبہ ثابت ہوگا‘ وزیر بلدیات

دیہات میں واٹر سپلائی اور ڈرینج کی سکیمیں مکمل کی جائیں گی، کچی گلیوں کو پختہ کرنے کے ساتھ چلڈرن پارک بنائے جائیں گے

لاہور:صوبائی وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں شروع کیا گیا مثالی گاؤں پروگرام (ماڈل ویلیج پروگرام) دیہات کو شہروں جیسی سہولیات فراہم کرنے کا ایک انقلابی منصوبہ ہے، جو صوبے کی ترقی میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔ انہوں نے یہ بات لاہور میں منعقدہ ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جس میں سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب شکیل احمد میاں سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد مثالی گاؤں پروگرام کے تحت تیار کردہ سکیموں کا تفصیلی جائزہ لینا تھا۔

وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے اجلاس میں بتایا کہ اس پروگرام کے تحت پنجاب کے دیہات میں واٹر سپلائی اور ڈرینج کی جدید سکیمیں مکمل کی جائیں گی، کچی گلیوں کو پختہ کیا جائے گا، اور بچوں کے لیے کھیل کے میدان (چلڈرن پارکس) تعمیر کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں صوبے بھر سے 550 دیہات کو اس پروگرام کے لیے منتخب کیا گیا ہے، جن میں راولپنڈی ڈویژن کے 64، لاہور کے 51، گوجرانوالہ کے 64، گجرات کے 53، ساہیوال کے 49، ڈی جی خان کے 51، بہاولپور کے 61، فیصل آباد کے 37، سرگودھا کے 45، اور ملتان کے 75 دیہات شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 10 ڈویژنز کے 414 دیہات کے لیے سکیموں کی منظوری دی جا چکی ہے، جبکہ باقی ماندہ سکیموں کے پی سی ون کی منظوری کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذیشان رفیق نے زور دیا کہ پنجاب کی 60 فیصد سے زائد آبادی دیہات میں رہتی ہے، اور اس اکثریتی آبادی کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھ کر ترقی اور خوشحالی کے اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز پنجاب کی پہلی ایسی رہنما ہیں جو شہروں اور دیہات میں سہولیات کی یکساں فراہمی کے ویژن پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے ستھرا پنجاب پروگرام کو اس ویژن کی واضح مثال قرار دیا، جو دیہات میں صفائی اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے کامیابی سے جاری ہے۔

وزیر بلدیات نے کہا کہ مثالی گاؤں پروگرام دیہی علاقوں میں رہنے والوں کے معیار زندگی کو بلند کرے گا اور انہیں شہری سہولیات تک رسائی دے گا۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ پروگرام کے تحت تمام منصوبوں کو شفافیت اور معیار کے ساتھ مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے تاکہ دیہی عوام کو فوری ریلیف مل سکے۔

پس منظر

پنجاب کے دیہی علاقوں میں بنیادی سہولیات کی کمی ایک طویل عرصے سے ایک سنگین مسئلہ رہا ہے۔ واٹر سپلائی، نکاسی آب، پختہ سڑکوں، اور تفریحی مقامات کی کمی کی وجہ سے دیہی آبادی شہری باشندوں کے مقابلے میں پسماندگی کا شکار رہی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے 2024 سے دیہی ترقی پر خصوصی توجہ دی ہے، جس کا ایک اہم حصہ ستھرا پنجاب پروگرام ہے۔ مثالی گاؤں پروگرام اسی سلسلے کی ایک نئی کڑی ہے، جو دیہی ترقی کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ پروگرام اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) سے ہم آہنگ ہے، خاص طور پر SDG 6 (صاف پانی اور نکاسی آب) اور SDG 11 (پائیدار شہر اور کمیونٹیز) کے تحت دیہی ترقی کو فروغ دینے کے اہداف سے۔ پنجاب کے دیہی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری سے نہ صرف معیار زندگی بہتر ہوگا بلکہ دیہی معیشت کو بھی تقویت ملے گی، جو زراعت پر مبنی ہے۔

تجزیہ
مثالی گاؤں پروگرام پنجاب کے دیہی علاقوں کی ترقی کے لیے ایک تاریخی اقدام ہے، جو دیہات کو شہروں کے برابر لانے کا عزم رکھتا ہے۔ 550 دیہات کو ابتدائی مرحلے میں شامل کرنا اور 414 دیہات کے لیے سکیموں کی منظوری اس پروگرام کی وسعت اور سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔ واٹر سپلائی اور ڈرینج کی جدید سکیموں سے دیہی باشندوں کو صاف پانی اور بہتر نکاسی آب کی سہولت ملے گی، جو صحت عامہ کے مسائل، جیسے کہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو کم کرے گی۔ کچی گلیوں کو پختہ کرنے سے نہ صرف آمدورفت آسان ہوگی بلکہ دیہی علاقوں میں تجارت اور زرعی مصنوعات کی ترسیل میں بھی بہتری آئے گی۔
چلڈرن پارکس کا اضافہ ایک دور اندیش فیصلہ ہے، جو دیہی بچوں کو تفریحی مواقع فراہم کرے گا اور ان کی ذہنی و جسمانی نشوونما میں مدد دے گا۔ یہ اقدام دیہی علاقوں میں سماجی ہم آہنگی اور کمیونٹی کی مضبوطی کو بھی فروغ دے گا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کا ویژن کہ دیہات اور شہروں میں سہولیات یکساں ہوں، ایک مثالی سماج کی تشکیل کی طرف ایک اہم قدم ہے، جو پاکستان کی تاریخ میں کم ہی دیکھا گیا ہے۔
اقتصادی طور پر، یہ پروگرام دیہی معیشت کو متحرک کرے گا کیونکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، خاص طور پر تعمیراتی شعبے میں۔ دیہی باشندوں کی زندگی میں بہتری سے ان کی قوت خرید بڑھے گی، جو مقامی منڈیوں کو فروغ دے گی۔ اس کے علاوہ، پروگرام کی شفافیت اور وقت پر تکمیل کے لیے حکومتی عزم سے عوام کا اعتماد بحال ہوگا، جو گورننس کے معیار کو بلند کرے گا۔ مجموعی طور پر، مثالی گاؤں پروگرام پنجاب کے دیہی علاقوں کو خوشحال، خودمختار اور پائیدار بنانے کی طرف ایک عظیم پیش رفت ہے، جو دیگر صوبوں کے لیے بھی ایک رول ماڈل بن سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین