پاکستان کی معروف اداکارہ اور میزبان دعا ملک نے اپنے کیریئر کے دوران پیش آنے والے ایک چونکا دینے والے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں شوبز انڈسٹری میں کاسٹنگ کاؤچ جیسے ناگوار تجربے سے دوچار ہونا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعے میں ملوث شخصیت پاکستان کی ایک ایسی معروف ہستی ہے جس کا نام سن کر ہر کوئی حیران رہ جائے گا۔ دعا ملک نے یہ حیرت انگیز انکشاف ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں کیا، جہاں انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی اور ذاتی تجربات پر کھل کر بات کی۔
دعا ملک نے اپنی گفتگو میں شوبز انڈسٹری کے کئی رازوں سے پردہ اٹھایا اور بتایا کہ انہوں نے اپنی بہن حمائمہ ملک کے ساتھ مل کر ہمیشہ مضبوطی سے اپنا موقف برقرار رکھا۔ انہوں نے کہا کہ انڈسٹری میں کامیابی کے لیے مضبوط کردار اور خود اعتمادی بہت ضروری ہے۔ ان کے مطابق، وہ اور ان کی بہن ہمیشہ مشکل حالات میں ڈٹ کر مقابلہ کرتی تھیں اور کسی دباؤ کو قبول نہیں کیا۔ دعا نے بتایا کہ انہوں نے بچپن میں کچھ جھجک کا سامنا کیا، لیکن ان کی بہن حمائمہ کی بہادری اور حوصلہ افزائی نے انہیں ہر مشکل سے نکلنے میں مدد دی۔
تاہم، دعا ملک نے ایک موقع پر اپنے کیریئر کے سب سے مشکل لمحے کا ذکر کیا جب انہیں کاسٹنگ کاؤچ کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعے نے ان کے پیشہ ورانہ سفر کو شدید نقصان پہنچایا اور ان کے کیریئر پر گہرا اثر ڈالا۔ انہوں نے اس تلخ تجربے کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا، لیکن واضح کیا کہ اس میں ایک ایسی شخصیت ملوث تھی جو پاکستان میں بہت زیادہ اثر و رسوخ رکھتی ہے۔ دعا نے کہا کہ وہ اس معاملے کو عوامی سطح پر منظر عام پر لانے سے گریز کر رہی ہیں کیونکہ ان کا خاندان اب بھی پاکستان میں مقیم ہے، اور وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے بیانات کی وجہ سے ان کے اہلخانہ کو کسی قسم کا نقصان پہنچے۔
دعا ملک نے اپنی گفتگو میں یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ اپنے بچوں کو شوبز انڈسٹری کے اس ماحول سے دور رکھنا چاہتی ہیں۔ اسی مقصد کے لیے انہوں نے اپنے بچوں کو امریکا منتقل کیا تاکہ وہ ایک بہتر اور محفوظ ماحول میں پروان چڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ شوبز کی دنیا میں کامیابی کے لیے کئی بار ایسی قربانیاں دینی پڑتی ہیں جو ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہوتی۔ ان کے مطابق، انڈسٹری میں کچھ لوگ اپنی کمزوریوں کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں، لیکن جو لوگ اپنی حدود واضح کر دیتے ہیں، وہ ایسی ناگوار صورتحال سے بچ سکتے ہیں۔
دعا ملک نے اپنی گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ انڈسٹری میں ہر فنکار کو اپنی عزت نفس اور خودمختاری کو مقدم رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص اپنی حدود کو مضبوطی سے برقرار رکھے اور کسی غلط مطالبے کے سامنے جھکنے سے انکار کر دے، تو وہ ایسی مشکلات سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ انہوں نے اپنی اور اپنی بہن حمائمہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ اپنی اقدار پر سمجھوتہ کرنے سے گریز کیا۔
یہ انکشافات پاکستانی شوبز انڈسٹری میں ایک نئی بحث کو جنم دے سکتے ہیں، کیونکہ کاسٹنگ کاؤچ جیسے مسائل پر کھل کر بات کرنا اب بھی ایک حساس موضوع سمجھا جاتا ہے۔ دعا ملک کی اس جرات مندانہ گفتگو نے ان کی مضبوط شخصیت کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے۔
دعا ملک کا یہ انکشاف پاکستانی شوبز انڈسٹری میں موجود کچھ تلخ حقائق کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کاسٹنگ کاؤچ جیسے مسائل نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کی تفریحی صنعتوں میں ایک سنگین چیلنج ہیں۔ دعا کی باتوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ اپنی ذاتی اقدار اور خاندانی تحفظ کو سب سے مقدم رکھتی ہیں، اور انہوں نے اس معاملے کو عوامی سطح پر نہ اٹھانے کا فیصلہ اپنے اہلخانہ کی حفاظت کے پیش نظر کیا۔ ان کی یہ بات کہ مضبوط کردار اور خود اعتمادی مشکل حالات سے بچا سکتی ہے، انڈسٹری کے نئے آنے والوں کے لیے ایک اہم پیغام ہے۔ تاہم، ان کا یہ فیصلہ کہ وہ اس معروف شخصیت کا نام ظاہر نہیں کریں گی، اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستانی معاشرے میں طاقتور شخصیات کے اثر و رسوخ اور دباؤ کو چیلنج کرنا کتنا مشکل ہو سکتا ہے۔ یہ انکشافات شوبز انڈسٹری میں اصلاحات اور شفافیت کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں تاکہ نئے فنکاروں کو ایک محفوظ اور منصفانہ ماحول مل سکے۔





















