سلمان خان کو اسکول سے کیوں نکالا گیا تھا؟ دبنگ اداکار نے سارا قصہ سنا دیا

چوتھی کلاس میں ٹیچر نے مجھے کلاس سے باہر کھڑا رکھ کر سزا دی

بالی ووڈ کے دبنگ اسٹار سلمان خان نے بچپن میں اسکول سے نکالے جانے کا انکشاف کیا ہے۔ حال ہی میں سلمان خان عامر خان کے ہمراہ ٹاک شو "ٹو مَچ وِد کاجول اینڈ ٹوئنکل کھنہ” کے پہلے مہمان بنے، جس دوران سلمان اور عامر نے اپنی نجی زندگی سمیت مختلف موضوعات پر بھی کھل کر بات کی۔ یہ شو 27 ستمبر 2025 کو نشر ہوا، جہاں سلمان خان نے اپنے بچپن کی ایک دلچسپ اور تکلیف دہ یاد تازہ کی، جو بالی ووڈ کی چمک دمک سے بہت دور تھی۔ اس انکشاف نے نہ صرف شائقین کو حیران کیا بلکہ سلمان کی جدوجہد بھری زندگی کی ایک جھلک بھی دکھائی، جو آج کے ارب پتی اسٹار کی بنیاد رکھتی ہے۔

شو کا پس منظر

"ٹو مَچ وِد کاجول اینڈ ٹوئنکل کھنہ” ایک نیا ٹاک شو ہے، جو کاجول اور ٹوئنکل کھنہ کی ہوسٹنگ میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اس شو کا پہلا ایپی سوڈ سلمان خان اور عامر خان کی شمولیت کی وجہ سے فوری طور پر وائرل ہو گیا۔ سلمان اور عامر، جو 1994 کی کلٹ فلم "انداز اپنا اپنا” میں ساتھ کام کر چکے ہیں، نے شو میں اپنی دوستی، فلموں اور بچپن کی یادیں شیئر کیں۔ عامر نے بتایا کہ "انداز اپنا اپنا 2” کی تیاریاں جاری ہیں، جبکہ سلمان نے اپنے بچوں کی خواہش کا بھی اظہار کیا، کہتے ہوئے کہ "ایک دن میرے بچے ہوں گے اور جلد ہوں گے”۔ تاہم، شو کا سب سے دلچسپ حصہ سلمان کا اسکول سے نکالے جانے کا قصہ تھا، جو ان کی اور عامر کی مشترکہ جدوجہد کی عکاسی کرتا ہے۔

سلمان خان کا انکشاف

دوران شو سلمان خان نے انکشاف کیا کہ میں اور عامر خان ایک ساتھ ایک ہی اسکول میں پڑھتے تھے لیکن اس وقت ہم ایک دوسرے کو نہیں جانتے تھے، اس وقت میں چوتھی کلاس میں تھا لیکن پھر مجھے اسکول سے نکال دیا گیا تھا۔ دوران شو سلمان خان نے بتایا کہ ’ایک مرتبہ میں اسکول میں اپنے دوست کے ساتھ اچھل کود کر رہا تھا، جس دوران میرا دوست میرے پاؤں سے پھسل کر گرگیا اور اس کا دانت ٹوٹ گیا، اسکول انتظامیہ نے اس حادثے کو میری جان بوجھ کر کی گئی غلطی قرار دیا اور یوں میں مشکل میں پھنس گیا‘۔

دوسری جانب سلمان خان نے مزید بتایا کہ چوتھی کلاس میں ٹیچر نے مجھے کلاس سے باہر کھڑا رکھ کر سزا دی جس پر میرے والد (سلیم خان) نے اسکول جاکر ٹیچر سے سوال کیا کہ اب سلمان نے کیا کیا؟ جس پر ٹیچر نے والد کو کہا تھا کہ مسٹر خان یہ ان کی نہیں بلکہ آپ کی غلطی ہے کیوں کہ آپ نے فیس ادا نہیں کی، اس کے بعد والد نے بہت مشکل سے پیسے جمع کرکے فیس ادا کر دی لیکن 2 ہفتے بعد ایک بار پھر فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ہی مجھے اسکول سے نکال دیا گیا۔ سلمان نے مزید واضح کیا کہ یہ حادثہ اتفاقی تھا، مگر اسکول نے اسے نظرانداز کرتے ہوئے فیس کی عدم ادائیگی کو بنیادی وجہ بنا دیا۔ یہ قصہ سلمان کی بچپن کی جدوجہد کو اجاگر کرتا ہے، جب ان کے والد سلیم خان، جو آج مشہور اسکرپٹ رائٹر ہیں، مالی مشکلات کا شکار تھے۔

عامر خان کا اعتراف

دوسری جانب عامر خان نے بھی انکشاف کیا کہ ان کے والدین کو بھی ان کی فیس کی ادائیگی کے لیے مشکلات کا سامنا تھا۔ مسٹر پرفیکشنسٹ عامر نے بھی اسکول میں فیس کی عدم ادائیگی کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ فیس نہ دینے پر مجھے بھی اسکول میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا تھا، میرا نام اسکول اسمبلی میں سب کے سامنے لیا جاتا تھا۔ عامر، جو سلمان سے کچھ عرصہ بعد اسی اسکول میں پڑھے، نے بتایا کہ ان کے والد تاهر حسین، جو فلم پروڈیوسر تھے، بھی مالی تنگی کا شکار رہے، اور اسکول کی اسمبلی میں نام پکارنا ان کے لیے بہت شرمندگی کا باعث بنتا تھا۔ سلمان اور عامر کی یہ مشترکہ یادیں شو میں ہنسی مذاق کا باعث بنیں، مگر انہوں نے یہ بھی دکھایا کہ بالی ووڈ کی کامیابی کی راہ کتنی مشکل تھی۔

شو کی مقبولیت اور سوشل میڈیا کا ردعمل

یہ ایپی سوڈ نشر ہونے کے فوری بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا، جہاں شائقین نے سلمان اور عامر کی صداقت کی تعریف کی۔ ٹوئٹر (اب ایکس) پر #SalmanAamirSchoolStory ٹرینڈ کر گیا، جہاں صارفین نے لکھا کہ "بالی ووڈ کی چمک کے پیچھے ایسی جدوجہدیں چھپی ہوتی ہیں”۔ شو کی ہوسٹس کاجول اور ٹوئنکل کھنہ نے بھی ان یادوں کو سن کر حیرت کا اظہار کیا، اور سلمان کی باپ بننے کی خواہش پر مزاحیہ تبصرے کیے۔ یہ انکشاف سلمان کی آنے والی فلم "سکال” کی پروموشن کا حصہ بھی لگتا ہے، جو ان کی بچپن کی جدوجہد پر مبنی ہے۔

یہ انکشاف سلمان خان اور عامر خان کی زندگیوں کے لیے ایک مثبت اور متاثر کن باب ہے، جو نہ صرف ان کی جدوجہد کی عکاسی کرتا ہے بلکہ بالی ووڈ کی مجموعی تصویر کو بھی انسانی اور relatable بناتا ہے۔ سب سے پہلے، سلمان کا اسکول سے نکالے جانے کا قصہ، جو فیس کی عدم ادائیگی اور ایک اتفاقی حادثے پر مبنی ہے، ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ کامیابی کی راہ میں رکاوٹیں عام ہیں اور ان سے نکلنا ہی اصل طاقت ہے۔ سلمان، جو آج 2900 کروڑ روپے کی نیٹ ورتھ کے مالک ہیں، نے یہ کہانی سنائی تو نہ صرف اپنی کمزوری دکھائی بلکہ والد سلیم خان کی محنت کو بھی خراج تحسین پیش کیا، جو مالی مشکلات کے باوجود خاندان کی تعلیم کو ترجیح دیتے رہے۔ یہ اعتراف نوجوانوں کے لیے ایک سبق ہے کہ ناکامی یا شرمندگی عارضی ہوتی ہے، اور محنت سے ہر چیلنج کا سامنا کیا جا سکتا ہے۔

دوسرا، عامر خان کا اپنی شرمندگی کا سامنا کرنے کا بیان سلمان کی کہانی کو مزید گہرائی دیتا ہے، جو دکھاتا ہے کہ بالی ووڈ کے "خانز” بھی عام خاندانوں سے نکلے ہیں۔ دونوں کا ایک ہی اسکول میں پڑھنا، حالانکہ ایک دوسرے کو نہ جاننا، ایک دلچسپ اتفاق ہے جو ان کی دوستی کی بنیاد کو مضبوط کرتا ہے۔ شو میں ان کی ہنسی مذاق والی گفتگو نے ثابت کیا کہ ماضی کی تکلیفیں آج کی خوشیوں کو مزید قیمتی بناتی ہیں، اور یہ "انداز اپنا اپنا 2” جیسی فلموں کے لیے نئی تحریک دے سکتی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس کی مقبولیت سے پتہ چلتا ہے کہ شائقین ستاروں کی صداقت کو پسند کرتے ہیں، جو بالی ووڈ کو مزید انسانی اور قابلِ رسائی بناتی ہے۔

تیسرا، یہ واقعہ تعلیم اور مالی مسائل پر عوامی بحث کو فروغ دیتا ہے۔ سلمان اور عامر کی کہانیاں ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ فیس کی عدم ادائیگی جیسے مسائل آج بھی لاکھوں بچوں کا سامنا کر رہے ہیں، اور ایسے انکشافات حکومت اور اداروں کو مزید حساس بنانے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔ سلمان کی باپ بننے کی خواہش کا اظہار بھی ایک مثبت نوٹ ہے، جو ان کی ذاتی زندگی کو خاندانی اقدار سے جوڑتا ہے اور شائقین کو امید دیتا ہے کہ وہ جلد ایک اچھے والد کا روپ دھاریں گے۔

آخر میں، یہ شو اور انکشاف بالی ووڈ کی چمک کے پیچھے چھپی جدوجہد کو اجاگر کرتے ہیں، جو نئی نسل کو متاثر کرتا ہے کہ کامیابی محنت اور صبر سے آتی ہے۔ سلمان اور عامر جیسی شخصیات کی یہ کھلی بات چیت انڈسٹری کو مزید شفاف اور متحد بناتی ہے، اور مستقبل میں مزید ایسے پروگرامز سے شائقین کو ان ستاروں کی اصل کہانیاں سننے کا موقع ملے گا۔ یہ نہ صرف تفریح ہے بلکہ ایک سبق بھی کہ ماضی کی کمزوریاں آج کی طاقت بن سکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین