نادرا دفاتر میں قطار ،انتظار کی زحمت ختم ،اپائنٹمنٹ سسٹم متعارف

پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپائنٹمنٹ بک کرائی جا سکتی ہے

لاہور : قومی شناختی کارڈ ادارہ (نادرا) نے اپنے دفاتر میں عوام کو درپیش قطاروں اور طویل انتظار کی پریشانی کو ختم کرنے کے لیے ایک جدید اپائنٹمنٹ سسٹم کا آغاز کر دیا ہے۔ اس اقدام سے شہریوں کو اب لمبی لائنوں میں کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور وہ اپنی سہولت کے مطابق وقت طے کر کے خدمات حاصل کر سکیں گے۔

نادرا کی جانب سے یہ سہولت خاص طور پر ان افراد کے لیے متعارف کرائی گئی ہے جو ادارے کی خدمات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔ اب شہری پاک آئی ڈی نامی موبائل ایپلیکیشن کا استعمال کرتے ہوئے اپنی اپائنٹمنٹ بک کروا سکتے ہیں۔ اس ایپ کے ذریعے وہ اپنے قریب ترین یا پسندیدہ نادرا دفتر کا انتخاب کر کے ملاقات کا وقت محفوظ کرا سکتے ہیں، جس کے بعد وہ مقررہ تاریخ اور وقت پر براہ راست دفتر کا دورہ کر سکیں گے۔

اس نظام کے نفاذ سے اپائنٹمنٹ حاصل کرنے والے شہریوں کو دفتر پہنچنے پر کسی بھی قسم کی قطار میں شامل ہونے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ وہ اپنے متعلقہ نادرا سینٹر پر دستیاب سلاٹس میں سے اپنی مرضی کی تاریخ اور وقت کا انتخاب کر سکتے ہیں، جو ان کی روزمرہ کی مصروفیات کے مطابق ہو۔ اس طرح، نادرا کے دفاتر میں خدمات کی فراہمی کا عمل مزید منظم اور موثر ہو جائے گا۔

یہ اقدام نادرا کی جانب سے ڈیجیٹلائزیشن اور عوامی سہولیات کو بڑھانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے، جو شہریوں کی زندگیوں کو آسان بنانے میں مدد دے گا۔

نادرا کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے اس اپائنٹمنٹ سسٹم کو ایک انتہائی مثبت اور عوام دوست اقدام قرار دیا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ نہ صرف شہریوں کو طویل قطاروں اور غیر ضروری انتظار سے نجات دلاتا ہے بلکہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے کر ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کی رفتار کو تیز کرتا ہے۔ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپائنٹمنٹ بکنگ کی سہولت شہریوں کو گھر بیٹھے خدمات تک رسائی فراہم کرتی ہے، جو خاص طور پر بوڑھے افراد، خواتین، اور کام کرنے والے پروفیشنلز کے لیے ایک بڑی راحت کا باعث بنے گی۔

یہ نظام نادرا کے دفاتر میں ہجوم کو کم کر کے عملے کی کارکردگی کو بڑھائے گا، جس سے خدمات کی فراہمی میں تاخیر کم ہو گی اور مجموعی طور پر ادارے کی ساکھ میں اضافہ ہو گا۔ مزید برآں، یہ اقدام کورونا جیسی وبائی صورتحال میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ مقررہ وقت پر آنے والے افراد کی تعداد محدود رہے گی۔ مجموعی طور پر، یہ سسٹم پاکستان میں گورننس کو جدید اور شفاف بنانے کی جانب ایک مثالی قدم ہے، جو دیگر سرکاری اداروں کے لیے بھی ایک نمونہ بن سکتا ہے اور شہریوں کی زندگیوں میں حقیقی سہولت لائے گا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین