اگر آپ چائے یا کافی کے شوقین ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے ایک خوشگوار سرپرائز ہوگی! روزمرہ کی زندگی میں پانی کے علاوہ چائے اور کافی کے استعمال کو صحت کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے، جو نہ صرف جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے بلکہ طویل اور صحت مند زندگی کے حصول میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ برٹش جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ایک تازہ تحقیق نے یہ انکشاف کیا ہے کہ مناسب مقدار میں سیال (پانی، چائے، یا کافی) کا استعمال موت کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے۔ یہ مطالعہ، جو یوکے بائیو بینک کے 1.82 لاکھ سے زائد بالغ افراد کے ڈیٹا پر مبنی ہے، نے چائے پینے والوں کے لیے ایک نیا اعتماد پیدا کر دیا ہے، جو صحت کے شعور کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
تحقیق کا پس منظر
اس دلچسپ تحقیق کے لیے سائنسدانوں نے یوکے بائیو بینک سے حاصل کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جہاں 1.82 لاکھ سے زائد افراد سے ان کی غذائی عادات کے بارے میں تفصیلی سوالنامے مکمل کروائے گئے۔ ان سے پوچھا گیا کہ وہ روزانہ کتنی مقدار میں پانی، چائے، اور کافی کا استعمال کرتے ہیں، اور ان کی صحت کا جائزہ 13 سال تک مسلسل لیا گیا۔ اس عرصے میں محققین نے نوٹ کیا کہ کتنے افراد مختلف امراض کا شکار ہوئے یا موت کے منہ میں چلے گئے۔ نتائج نے ایک حیران کن حقیقت کو سامنے لایا کہ جنہوں نے دن بھر میں 7 سے 8 گلاس سیال (پانی، چائے، یا کافی) کا امتزاج استعمال کیا، ان میں کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 28 فیصد تک کم ہو گیا۔
چائے اور کافی
محققین نے بتایا کہ جسم میں پانی کی بہترین سطح برقرار رکھنے کے لیے کم از کم 7 سے 8 مشروبات کا استعمال ضروری ہے، جو جسم کے افعال کو متوازن رکھتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب افراد نے اپنی روزانہ کی پانی کی ضرورت کا 60 فیصد حصہ پانی سے اور 40 فیصد چائے یا کافی سے پوری کی، تو موت کے امکانات میں مزید نمایاں کمی دیکھی گئی۔ البتہ، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس کے پیچھے کیا وجہ کار ہے یا کون سی چائے اور کافی صحت کے لیے بہتر ہے۔ ماہرین نے ماضی کی دیگر تحقیقی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ گرم مشروبات شریانوں کے کام کو بہتر بناتے ہیں اور کئی امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
سائنسی ثبوت
2021 کی ایک تحقیق نے روزانہ 4 کپ کافی پینے کو صحت کے لیے مفید قرار دیا، جو تکسیدی تناؤ اور سوزش سے جڑے مسائل جیسے موٹاپہ، میٹابولک سینڈروم، اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرات کو کم کرتا ہے۔ اسی طرح، کافی کے استعمال سے کینسر کی مختلف اقسام اور غیر متوقع موت کے امکانات بھی گھٹتے ہیں۔ دوسری جانب، چائے پینے کے فوائد بھی نمایاں ہیں، جہاں اسے دل کی شریانوں کے امراض، عمر بڑھنے سے پیدا ہونے والے جسمانی مسائل، اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچاؤ کا ذریعہ قرار دیا گیا۔ یہ دونوں مشروبات اپنے اندر ایسے اجزا رکھتے ہیں جو جسم کی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بناتے ہیں اور صحت کو فروغ دیتے ہیں۔
زیادتی سے بچاؤ
محققین نے خبردار کیا کہ چائے یا کافی کے فوائد کے باوجود اس کی زیادتی نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ کیفین کی بھاری مقدار دل کے امراض کا باعث بن سکتی ہے، اس لیے متوازن مقدار میں استعمال کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ ماہرین نے تجویز کیا کہ روزمرہ کے معمولات میں پانی، چائے، اور کافی کا امتزاج ایسی ترکیب بنائی جائے جو جسم کو ہائیڈریشن کے ساتھ صحت مند رکھے، لیکن ہر چیز کی اعتدال سے قدرتی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
اس تحقیق نے سوشل میڈیا پر چائے اور کافی کے شوقینوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔ ایک پاکستانی صارف نے لکھا، "اب چائے پینے کا بہانہ مل گیا، صحت بھی بہتر اور مزہ بھی!” جبکہ ایک بھارتی صارف نے مزاحیہ انداز میں کہا، "میں تو 8 کپ چائے پیتا ہوں، اب تو لمبی عمر کی ضمانت مل گئی!” اس تحقیق نے صحت کے شعور کو بڑھانے میں مدد کی ہے، جہاں لوگ اب اپنی مشروب کی عادات کو دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں۔
اہم نکات کا خلاصہ جدول
| پہلو | تفصیلات |
|---|---|
| تحقیق کا دائرہ | 1.82 لاکھ بالغ، 13 سال تک مشاہدہ، یوکے بائیو بینک ڈیٹا |
| روزانہ مقدار | 7-8 گلاس سیال (پانی، چائے، کافی)؛ موت کا خطرہ 28 فیصد کم |
| بہترین تناسب | 60% پانی، 40% چائے/کافی؛ صحت پر مثبت اثرات |
| فوائد | چائے: دل، عمر، ذیابیطس؛ کافی: موٹاپہ، کینسر، موت کے خطرات کم |
| ہوشیاری | کیفین کی زیادتی سے بچنا، دل کے امراض کا خطرہ |
چائے کا صحت پر گہرا اثر
یہ تحقیق چائے اور کافی کے شوقینوں کے لیے ایک قابل قدر تحفہ ہے، جو ثابت کرتی ہے کہ روزمرہ کے مشروبات صحت کے لیے نعمت بن سکتے ہیں، بشرطیکہ ان کا استعمال اعتدال میں رہے۔ 7-8 گلاس سیال کا امتزاج جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے ساتھ طویل زندگی کی نوید لاتا ہے، جہاں چائے اور کافی کے فوائد (جیسے دل کی صحت اور کینسر سے تحفظ) ماضی کی تحقیقی رپورٹس سے بھی ملتا جلتا ہے۔ 2021 کی کافی سے متعلق تحقیق اور چائے کے فوائد اس نئے مطالعے کی توثیق کرتے ہیں، جو شریانوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تاہم، کیفین کی زیادتی کا خطرہ ایک اہم خبردار ہے، جو دل کے امراض کو بڑھا سکتی ہے، اس لیے ہر فرد کو اپنی صحت کے مطابق مقدار طے کرنی چاہیے۔ پاکستان جیسے ملکوں میں، جہاں چائے ایک ثقافتی رواج ہے، یہ تحقیق لوگوں کو صحت مند عادات اپنانے کی ترغیب دے سکتی ہے۔ اگر اسے خوراک اور ورزش کے ساتھ ملایا جائے تو یہ فوائد دوگنے ہو سکتے ہیں، جو طویل اور فعال زندگی کی ضمانت بن سکتا ہے۔





















