معرکہ حق، ہندوستان پاکستان کا کوئی بھی طیارہ نہیں گرا سکا:ڈی جی آئی ایس پی آر

پاکستان کے چینی ساختہ J-10C طیاروں نے رافیل سمیت متعدد بھارتی فضائیہ کے طیاروں کو مار گرایا

اسلام آباد:پاکستان کی انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ملک کی فوجی ترقیاتی حکمت عملی ہمیشہ سے مؤثر اور کارگر پلیٹ فارمز کے ساتھ ساتھ اندرونی پاکستانی ٹیکنالوجی کو شامل کرنے پر مرکوز رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی کسی دوڑ میں شامل ہے، اور نہ ہی اس نے کبھی اعداد و شمار کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔

غیر ملکی جریدے بلوم برگ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید تفصیلات شیئر کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوجی حکمت عملی ہمیشہ مؤثر پلیٹ فارمز اور مقامی ٹیکنالوجی کو اپنانے کی طرف مائل رہی ہے۔ ہم ہر قسم کی ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے تیار رہتے ہیں، چاہے وہ خود ساختہ ہو، مشرقی ممالک سے ہو یا مغربی ذرائع سے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کبھی بھی اعداد و شمار اور حقائق سے کھیلنے یا انہیں چھپانے کی کوشش نہیں کی۔ انٹرویو کے دوران انہوں نے معرکہ حق کے حوالے سے بھی بات کی اور تصدیق کی کہ ہندوستان پاکستان کا کوئی بھی طیارہ نہیں گرا سکا۔

بلوم برگ کی رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ ایک ہفتہ قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 بھارتی طیارے مار گرائے جانے کی تصدیق کی تھی۔ جریدے نے یہ بھی بتایا کہ معرکہ حق میں پاکستان کے چینی ساختہ J-10C طیاروں نے رافیل سمیت متعدد بھارتی فضائیہ کے طیاروں کو مار گرایا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے معرکہ حق میں پاکستانی ہتھیاروں کی شاندار کارکردگی کی توثیق کی، بشمول پاکستانی افواج میں شامل چینی پلیٹ فارمز کی مؤثر صلاحیتوں کی۔ بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق، اگست میں پاکستان نے Z-10ME حملہ آور ہیلی کاپٹر کو اپنے ہتھیاروں میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان نہ صرف چینی ہتھیاروں کا استعمال کرتا ہے بلکہ امریکی ساختہ F-16 طیاروں کو بھی اپنی دفاعی حکمت عملی کا حصہ بناتا ہے۔

یہ بیانات پاکستان کی فوجی حکمت عملی کی شفافیت اور تنوع کو اجاگر کرتے ہیں، جو ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ مقامی ٹیکنالوجی پر زور اور مختلف ذرائع سے حاصل کی جانے والی جدید ٹیکنالوجی کا امتزاج نہ صرف پاکستان کو خود کفیل بناتا ہے بلکہ علاقائی امن اور استحکام کو بھی فروغ دیتا ہے۔ معرکہ حق میں حاصل کامیابیوں کی توثیق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کی افواج جدید چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، جو قومی فخر کا باعث ہے اور مستقبل میں مزید ترقی کی راہ ہموار کرتی ہے۔

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین