راولپنڈی: راولپنڈی کے جنرل ہیڈ کوارٹرز(جی ایچ کیو) میں یوم دفاع کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف طویل اور صبر آزما کارروائی کی جنگ میں قربانیوں سلسلہ دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا‘ 20سال سے زائد عرصے میں فتنہ الخوارج اور دہشت گردوں کے خلاف لاتعداد قربانیوں کا ثمر پاکستان کی سالمیت اور بتدریج استحکام کی صورت میں ظاہر ہے،ہمارا عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے۔
، عزم استحکام کسی ایسے بڑے اور نئے آپریشن کا نام نہیں جس میں کسی علاقے کے عوام کو بے دخل کیا جائے گا بلکہ استحکام کا عزم ملکی سالمیت کے لیے ناگزیر ہے‘ دہشت گردی کے پھیلاؤ میں جن بیرونی طاقتوں کا ہاتھ ہے میں انہیں بھی باور کرانا چاہتا ہوں کہ افواج پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع کرنا جانتے ہیں‘ قومی یکجہتی کے لیے لازم ہے کہ ہم مذہبی عدم برداشت سے بالاتر رہ کر آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کریں اور سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ میں پاکستان کے تمام شہدا اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے پاکستان کے تحفظ اور بقا کو یقینی بنایا اور جدوجہد قیام پاکستان سے لے کر آج تک تمام شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعاگو ہوں جن کے مقدس خون نے وطن کی عظمت اور اس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اس پاک سرزمین کی مٹی کی آبیاری کی۔
انہوں نے کہا کہ 1948، 1965، 1971 یا کارگل کی پاک بھارت جنگیں ہوں یا سیاچن کا محاذ، ہزاروں شہدا وطن کی سلامتی اور حرمت کی خاطر قربان ہوئے جبکہ دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما کارروائی کی جنگ میں قربانیوں سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20سال سے زائد عرصے میں فتنہ الخوارج اور دہشت گردوں کے خلاف لاتعداد قربانیوں کا ثمر پاکستان کی سالمیت اور بتدریج استحکام کی صورت میں ظاہر ہے، ماضی میں جن اقدامات کا تصور بھی مشکل تھا آج وہ حقیقت کے طور پر ہمارے سامنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو قوتیں ملکی سلامتی کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر ابہام کے ساتھ ساتھ افواج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے کے لیے متحرک ہیں، انہیں ہمیشہ کی طرح شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے جس میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی اور ریاستی حکمت عملی مربوط طور پر مرتب کی گئی ہے۔ عزم استحکام کسی ایسے بڑے اور نئے آپریشن کا نام نہیں جس میں کسی علاقے کے عوام کو بے دخل کیا جائے گا بلکہ استحکام کا عزم ملکی سالمیت کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے پھیلاؤ میں جن بیرونی طاقتوں کا ہاتھ ہے میں انہیں بھی باور کرانا چاہتا ہوں کہ افواج پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور کبھی تمہارے مذموم ارادوں کو کامیابی نہ ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے، اقوام عالم میں پاکستانیت ہی وہ تصور ہے جو کسی بھی تفریق سے بالاتر ہمیں ایک قوم کا درجہ دیتا ہے، یہی ہماری شناخت ہے جو مختلف رنگ و نسل، عقائد، زبان اور علاقائی روایات کے لوگوں پر مشتمل اس خوبصورت گلدستے کو آپس میں پروئے ہوئے ہے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ قومی یکجہتی کے لیے لازم ہے کہ ہم مذہبی عدم برداشت سے بالاتر رہ کر آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کریں اور سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں۔