اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے واضح کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے حالات نہیں ہیں،مختلف اضلاع میں امن و امان کے حالات اچھے نہیں ،کیا گورنر میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ حالات کو کنٹرول کرسکے، وہ جمعہ کو قومی اسمبلی میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔
صحافی نے سوال کیاکہ خیبر پختونخوا میں گورنرراج کی باتیں ہورہی ہیں،کیا ایسے حالات ہیں کہ راج لگے ۔ مولانا فضل الرحمن نے جواب دیاکہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے حالات نہیں ہیں تاہم خیبر پختونخوا میں حالات اچھے بھی نہیں ہیں،مختلف اضلاع میں امن و امان کے حالات اچھے نہیں ،کیا گورنر میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ حالات کو کنٹرول کرسکے۔
مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے افغانستان سے براہ راست بات چیت کے بیان کو جذباتی بات قرار دیدیا ۔ انہوںنے کہاکہ یہ جذباتی باتیں ہی. حقیقت کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کے حوالے بھی اپنی پارٹی پوزیشن واضح کردی اور کہاکہ ہم نے اس حوالے سے گزشتہ روز اپنا موقف واضح کر دیا تھا۔
صحافی نے سوال کیاکہ یعنی جے یو ائی ووٹ نہیں کرے گی کسی آئینی ترمیم، عدلیہ کے حوالے سے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ظاہر ہے ہم نے اصلاحات کے حوالے سے جو تجاویز دی ہے اس حوالے سے کوئی چیز اتی ہے تو اس پر غور ہوگا ۔