امریکا کی زیر نگرانی طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل 60 دن کے اندر جنوبی لبنان سے اپنی افواج واپس بلا لے گا، جبکہ لبنانی حکومت حزب اللہ کے زیر انتظام علاقوں کا کنٹرول سنبھالے گی۔ معاہدے کے مطابق حزب اللہ اپنے جنگجو اور اسلحے کو دریائے لیطانی سے ہٹائے گی۔
اس موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل اور حزب اللہ نے جنگ بندی کی پیشکش قبول کر لی ہے، اور یہ معاہدہ دیرپا امن کے قیام کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے بھی اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے مثبت پیش رفت قرار دیا۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حزب اللہ نے کسی قسم کی خلاف ورزی کی تو اسرائیل جوابی کارروائی سے ہرگز گریز نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کو کئی دہائیوں پیچھے دھکیل دیا ہے اور اب اسرائیل کی توجہ مکمل طور پر ایرانی خطرے پر مرکوز ہوگی، کیونکہ ہم مشرق وسطیٰ کی صورتحال کو تبدیل کر رہے ہیں