بدھ, نومبر 27, 2024

حسن نصراللہ کی شہادت کے دو ماہ بعد نماز جنازہ کی تیاری

ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ نے اپنے شہید رہنما حسن نصراللہ کی عوامی نماز جنازہ کا اعلان کیا ہے، جو ان کی شہادت کے دو ماہ بعد ادا کی جائے گی۔ یہ اعلان ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سیاسی کونسل کے نائب رہنما محمود قومی نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید حسن نصراللہ کی نماز جنازہ انتہائی احترام اور مکمل اہتمام کے ساتھ ادا کی جائے گی تاکہ لبنانی عوام بھی اس میں شرکت کرسکیں۔

27 ستمبر کو اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں حسن نصراللہ بیروت میں اپنے ہیڈکوارٹر میں شہید ہوئے تھے، تاہم اسرائیلی حملوں کی شدت کے باعث ان کی عوامی جنازہ التوا کا شکار رہا۔ 28 ستمبر کو حزب اللہ نے ان کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے بیروت پر بھاری بم برسائے جنہوں نے کئی عمارتوں کو زمین بوس کر دیا۔ حملے میں حسن نصراللہ کے ساتھ ان کی بیٹی زینت نصراللہ اور حزب اللہ کے دو سینئر کمانڈر بھی شہید ہوئے۔

لبنان میں بدھ کی صبح 4 بجے سے جنگ بندی نافذ کی گئی، جس کے بعد لوگ اپنے گھروں کو واپس جانے لگے ہیں۔ اس موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ معاہدہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان مستقل جنگ بندی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔

صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے بعد دونوں جانب کے شہری اپنی زندگیوں کی بحالی اور تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو کا آغاز کریں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی جنگ بندی کی منظوری دی ہے اور امریکا کے کردار کو سراہا ہے۔

حزب اللہ کی طرف سے جنگ بندی مذاکرات میں براہ راست حصہ نہیں لیا گیا، تاہم لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بیری نے اس میں کلیدی کردار ادا کیا۔ لبنان کے نگران وزیراعظم نجیب میکاتی نے بھی اس معاہدے کا خیر مقدم کیا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین