اسلام آباد: وفاقی وزیرپٹرولیم ڈاکٹرمصدق ملک نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی آ رہی ہے، اگر سب کو گیس کنکشن دے دیئے تو پھر کسی کو بھی گیس نہیں ملے گی، وہ ہائوسنگ سوسائٹیاں جو ایل این جی خریدنے کے لئے تیار ہیں انہیں ایل این جی کے کنکشن دیئے جا رہے ہیں۔
جمعرات کو وفقہ سوالات کے دوران آسیہ ناز تنولی کے سوال کے جواب میں وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی آرہی ہے، گیس پائپ لائنز میں7 سے8 فیصد کمی ہوئی ہے اگر گیس کنکشن سب کودے دیئے تو پھر کسی کو گیس نہیں ملے گی، واحد طریقہ یہ ہے کہ ہم درآمدی گیس فراہم کریں جو مہنگی ہوتی ہے اور لوگ اسے خریدنے کیلئے تیار نہیں، نئی ہائوسنگ سوسائٹیاں جو ایل این جی خریدنے کیلئے تیار ہیں انہیں ایل این جی کے کنکشن دیئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سمگلنگ کادفاع نہیں ہونا چاہیے ، یہ ایک ناجائز کاروبار ہے، ملک کے قواعد کے مطابق باہر سے چیز منگوانے والے کو تاجر اور غیر قانونی طورپر چیزلانے والے کو سمگلر کہا جاتا ہے، پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ کوروکنا اشد ضروری ہے۔ ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا کہ وہ تمام کمپنیاں جو غیر معیاری سلنڈرز استعمال کرتی ہیں یہ ان کی مجرمانہ غفلت ہے، اس سے لوگوں کی جانوں کو خطرہ ہوتاہے، اوگراسے ہم نے اس سلسلہ میں فریم ورک بھی مانگا کہ لوگوں کی جانوں کے تحفظ کو کس طرح یقینی بنایا جاسکتا ہے۔
وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ہم نے بے شمار تیل اور گیس کے ذخائر دریافت کرنے والی چھوٹی چھوٹی کمپنیوں کو ادائیگیاں کرنی ہیں، گیس کی قیمتیں نہ بڑھانے سے گیس ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کو نقصان ہوتا ہے، غریب عوام کی مشکلات کے باعث ہم گیس کی قیمتیں نہیں بڑھا پاتے جس کی وجہ سے گیس کمپنیوں پر دباؤ آ جاتا ہے اور وہ نقصان میں چلی جاتی ہیں۔
انہوںنے کہاکہ گیس کی چوری روکنا بہت ضروری ہے،بوسیدہ پائپ لائنوں کو بھی ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے اس حوالے سے ایک موثر پروگرام مرتب کیا گیا ہے۔ وزیر پٹرولیم نے کہا کہ ساری دنیا میں گیس ایل پی جی سلنڈرز کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے، تمام ایل پی جی گیس سلنڈرز بم نہیں ہوتے۔