پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق، 30 نومبر تک ملک کی جننگ فیکٹریوں میں 51
لاکھ 91 ہزار گانٹھوں کے برابر پھٹی پہنچی ہے، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 33 فیصد کم ہے۔
پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں 24 لاکھ 60 ہزار اور سندھ کی فیکٹریوں میں 27 لاکھ 31 ہزار گانٹھوں کے برابر پھٹی پہنچی ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں بالترتیب 34 اور 32 فیصد کم ہے۔
رپورٹ کے مطابق، 44 لاکھ 72 ہزار گانٹھیں ٹیکسٹائل ملز نے خریدی ہیں جبکہ صرف 2 ہزار گانٹھیں برآمد کی گئی ہیں۔ ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں اب بھی 6 لاکھ 77 ہزار گانٹھیں فروخت کے لیے موجود ہیں۔
سب سے زیادہ کپاس سندھ کے ضلع سانگھڑ کی جننگ فیکٹریوں میں پہنچی ہے، جو 12 لاکھ 38 ہزار گانٹھوں کے برابر ہے۔ اس کے بعد بہاولنگر، بہاولپور، اور رحیم یار خان کے اضلاع کا نمبر آتا ہے۔
پنجاب کے کچھ اضلاع جیسے پاک پتن، اوکاڑہ، قصور اور سرگودھا میں رواں سال کپاس کی پیداوار صفر رہی ہے۔ بڑی وجہ گنے کی کاشت میں اضافہ ہے، جس کی وجہ سے کپاس کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔
احسان الحق، چیئرمین کاٹن جنرز فورم نے بتایا کہ رواں سال کپاس کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں کہیں بھی زیادہ نہیں ہوئی