پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورکی پیر کی رات اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کی تصدیق کردی اورکہا ہے کہ حکومت کا تومفاد ہی اسی میں ہے اوروہ چاہتی بھی یہی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان یہ تناؤ بڑھے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ملاقات کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے خودرابطہ کیاتھا جس میں صوبے کی سکیورٹی صورتحال اورسیاسی حالات پر بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ علی امین اپنی تقریر پر کھڑے ہیں اور پارٹی بھی ان کے ساتھ بھرپور انداز میں کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا میں نہیں سمجھتا بانی پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ختم کرنے کی جو بات کی ہے ،ان کا اشارہ علی امین گنڈا پور کی طرف ہوگا کیونکہ وہ ایک صوبے کے سربراہ ہیں مگر وہ بھی سیاسی بات چیت نہیں کرینگے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ متنازع تقریروں اورقراردادوں کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ سے تناؤ بڑھنے کیامکان کو رد نہیں کیاجاسکتا، وفاقی حکومت کا تومفاد ہی اسی میں ہے اوروہ چاہتی بھی یہی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان یہ تناؤ بڑھے۔
دریں اثنا اپنے ایک بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین کی قیادت میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے عملی اقدامات کا آغاز ہو چکا ہے، عمران خان کی رہائی کیلئے ملک کے کونے کونے میں جلسے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ فارم 47 کے جعلی وزراء بڑھکیں نہ ماریں، جلسہ جلوس آئینی حق ہے جہاں چاہے کریں گے۔
صوبائی مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ جعلی مقدمات اور ایف آئی آرز جنون کا راستہ نہیں روک سکتے، اوچھے ہتھکنڈوں سے جعلی حکومت نے خود اپنی تباہی کو دعوت دی ہے۔