کراچی:رمضان المبارک میں تلی ہوئی اشیاء اور میٹھے کے زیادہ استعمال سے شہریوں میں معدے کے امراض میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اسپتالوں میں ہیضہ، تیزابیت اور معدے کی دیگر بیماریوں کے کیسز بڑھ گئے ہیں۔
جناح اسپتال کے ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر عرفان کے مطابق رمضان میں غیر متوازن خوراک کے باعث معدے کی بیماریوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ عام دنوں میں جناح اسپتال میں روزانہ تقریباً 30 مریض ہیضہ اور تیزابیت کے رپورٹ ہوتے تھے، جبکہ رمضان میں یہ تعداد بڑھ کر 70 سے زائد ہو چکی ہے۔
اسی طرح سول اسپتال کے ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر عمران کا کہنا ہے کہ وہاں بھی روزانہ 60 سے 70 مریض معدے کے مسائل لے کر آ رہے ہیں۔ ان مریضوں میں بڑی تعداد ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کی ہے، جنہیں زیادہ چکنائی اور مسالے دار کھانے نقصان پہنچا رہے ہیں۔
طبی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ سحری اور افطاری میں دہی کا استعمال لازمی کیا جائے اور چائے کا استعمال کم کھا جائے۔ سحری اور افطاری کے بعد چہل قدمی کی جائے اور فوراً سونے سے گریز کیا جائے۔
مزید برآں، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانے میں اعتدال رکھا جائے اور زیادہ مرچ مسالے اور تلی ہوئی اشیاء کے بجائے دلیہ، پھل، اور سلاد کو ترجیح دی جائے۔ پانی، لیموں اور تازہ جوس کا زیادہ استعمال معدے کی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔